22 فروری ، 2023
وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کو مختصر کرنے سے متعلق اگلے چند روز میں اچھی خبر دینے کا اعلان کیا اور کفایت شعاری سے متعلق دیگر اقدامات کا اعلان کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ تمام وفاقی وزرا، مشیر اور وزیر مملکت رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہیں لیں گے، معاونیں خصوصی نے بھی رضاکارانہ طور پر تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزرا گیس، پانی اور بجلی کا بل ذاتی جیب سے ادا کریں گے، اس کے علاوہ وزرا سے لگژری گاڑیاں واپس لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، تمام لگژری گاڑیا ں واپس لی جارہی ہیں ان کو نیلام کیاجائےگا۔
شہباز شریف کی پریس کانفرنس کے جواب میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ آج میرے دورِ حکومت سے تین گنا زیادہ مہنگائی ہے، وزیر اعظم کہہ رہے ہیں ابھی مزید مہنگائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 10 مہینے میں ان لوگوں نے پاکستان کے ساتھ جو کیا وہ دشمن بھی نہیں کرتا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ آج شہباز شریف قوم کو کہہ رہے ہیں کہ مزید مہنگائی کیلئے تیار ہوجائیں، جب ہماری حکومت تھی تو آپ نے کس قسم کی تقریریں کیں؟ آپ نےملک ٹھیک کرنےکاوعدہ کیا، 10مہینےمیں جو ہوا دشمن بھی ایسا نہ کرے، آپ نے ہماری حکومت گرائی، آپ سازش کا حصہ تھے ، شہباز، زرداری اور بیرونی طاقتوں نے مل کر میری حکومت گرائی۔
عمران خان نے مزید کہا کہ 10 اپریل سے حقیقی آزادی کی تحریک شروع کی ہوئی ہے، آج ہمارے دور سے 3 گنا زیادہ مہنگائی ہے، مجھے لگا شہباز شریف نے کوئی بڑا فیصلہ کیا ہوگا، عوام کی فکر ہوگی، یہ 30 سال سے پیسہ چوری کرکے ملک سے باہر لے جا رہے ہیں، اگر عوام کی تکلیف کا احساس ہے تو چوری کا پیسہ واپس لائیں، کچھ کرنا چاہتے ہیں تو باہر سے پیسہ لے کر آئیں۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ سرکاری گاڑیاں کم کردینگے، زمینیں بیچ دینگے، اس سے لوگوں کو بے وقوف نہ بنائیں، آپ نے آتے ہی 1100 ارب روپے کے کرپشن کیسز معاف کرائے، قوم آج انقلاب کیلئے تیار ہے، قوم بے وقوف نہیں بنے گی، قوم سڑکوں پر آنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیل بھرو تحریک خوف کی زنجیر توڑنے کیلئے شروع کی گئی، 90 دن کے بعد نگران حکومت نہیں رہ سکتی، چیف الیکشن کمشنر پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جو مرضی کرلیں، حکومت ہماری ہی آنی ہے، 90 دن سے آگے الیکشن گئے تو پوری قوم کو نکلنا ہوگا، عوام نے اس ملک کے آئین کی حفاظت کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں لگتا ہے جو جج ان کے خلاف فیصلہ کرےگا اس کے پیچھےلگ جاتے ہیں، یہ مافیاز ہیں، یہ کبھی آزاد اور مضبوط عدلیہ برداشت نہیں کریں گے، جنہوں نےاین آر او لینا ہے وہ کبھی قانون کی بالادستی نہیں ہونے دیں گے۔