یورپین کمیشن نے اپنے عملے کو ٹک ٹاک استعمال کرنے سے روک دیا

اس سے قبل امریکا میں ٹک ٹاک پر اسی طرح کی پابندی عائد کی گئی تھی / اے ایف پی فوٹو
اس سے قبل امریکا میں ٹک ٹاک پر اسی طرح کی پابندی عائد کی گئی تھی / اے ایف پی فوٹو

یورپین کمیشن نے اپنے عملے کے لیے سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔

یورپی یونین کے اعلیٰ ترین ادارے کی جانب سے عملے کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنی ڈیوائسز سے ٹک ٹاک ایپ کو ڈیلیٹ کر دیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کمیشن کی جانب سے عملے میں شامل افراد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آفیشل اور نجی ڈیوائسز سے ٹک ٹاک کو ڈیلیٹ کر دیں۔

اس مقصد کے لیے ملازمین کو 15 مارچ تک کی مہلت دی گئی ہے۔

کمیشن کی جانب سے جاری ہدایات کے مطابق اس اقدام کا مقصد ادارے کے ڈیٹا کو تحفظ فراہم کرنا اور سائبر سکیورٹی کو مضبوط بنانا ہے۔

یورپین کمیشن کی جانب سے یہ اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب کچھ عرصے قبل امریکا میں سرکاری ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یورپی یونین میں شامل 27 ممالک میں سے کسی نے بھی ٹک ٹاک پر پہلے کوئی پابندی عائد نہیں کی تھی۔

خیال رہے کہ ٹک ٹاک کی ملکیت ایک چینی کمپنی بائیٹ ڈانس کے پاس ہے اور مغربی ممالک کی جانب سے یہ خدشہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس سوشل میڈیا ایپ کو جاسوسی کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ٹک ٹاک اور بائیٹ ڈانس کی جانب سے بار بار اس تاثر کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا کہ دیگر ایپس کی طرح صارفین کا ڈیٹا بس اشتہاری مقاصد کے لیے اکٹھا کیا جاتا ہے۔

ٹک ٹاک کی جانب سے اس حوالے سے فی الحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔