24 فروری ، 2023
بین الاقوامی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکار علی ظفر کا بھارتی مصنف، شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کے لیے لاہور میں پارٹی رکھنے اور ان کی جانب سے غیر مناسب تبصرے پر ردعمل آگیا۔
جاوید اختر نے لاہور میں ہونے والے فیض فیسٹیول کے دوران پاکستان سے متعلق متنازع گفتگو کی تھی جس کے بعد سے جاوید اختر سوشل میڈیا پر تنقید کی زد میں ہیں اور اب شوبز شخصیات کی جانب سے بھی ان کے بیان سے متعلق ناراضی کا اظہار کیا جارہا ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے جاوید اختر کے لیے عشائیہ رکھنے پر علی ظفر کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا جب کہ اب انہوں نے اس حوالے سے وضاحت پیش کردی ہے۔
علی ظفر نے انسٹاگرام پر طویل اسٹوری پوسٹ کی اور لکھا 'میں اپنے تمام مداحوں سے محبت کرتا ہوں اور آپ کی جانب سے ملنے والی تعریف اور تنقید کی قدر کرتا ہوں لیکن میں ہمیشہ ایک درخواست کرتا ہوں کہ کچھ بھی کہنے یا اپنے ذہن میں تاثر بنانے سے قبل معاملے کی مکمل تحقیق کرلیا کریں'۔
گلوکار نے لکھا 'میں فیض میلہ میں شریک نہیں ہوا تھا لہٰذا مجھے علم نہیں کہ اس میں کیا کہا گیا، مجھے اس کا ایک دن بعد پتا چلا جب میں نے سوشل میڈیا دیکھا'۔
انہوں نے کہا 'مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے اور کوئی بھی پاکستانی اپنے وطن کے خلاف کہے گئے الفاظ نہیں سنے گا، ہم سب جانتے ہیں کہ پاکستان کو دہشتگردی کے حوالے سے کتنا کچھ سہن کرنا پڑا، اور اب تک کررہے ہیں، اس قسم کے حساس الفاظ سے ہمارے جذبات مجروح ہوئے'۔
علی نے مزید لکھا کہ 'کچھ فنکار ہیرو بننے کے لیے سوشل میڈیا پر جاوید اختر کے کہے گئے الفاظ کی مذمت کررہے ہیں اور برا بھلا کہہ رہے ہیں جب کہ وہ ہی مجھے میسج کرکے پارٹی میں مدعو نہ کرنے کی شکایت بھی کررہے ہیں'۔