دنیا
Time 28 فروری ، 2023

یوکرین کی نیٹو رکنیت کب تک ممکن ہو جائے گی؟ نیٹو چیف نے بتادیا

صدر پیوٹن اپنے پڑوسیوں پر حملے جاری نہیں رکھ سکتے، وہ یوکرین کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں اور امن کے بجائے مزید جنگ کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں: نیٹو چیف—فوٹو: فائل
صدر پیوٹن اپنے پڑوسیوں پر حملے جاری نہیں رکھ سکتے، وہ یوکرین کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں اور امن کے بجائے مزید جنگ کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں: نیٹو چیف—فوٹو: فائل

نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائیزیشن (نیٹو) چیف جینز اسٹولٹن برگ نے کہا ہے اتحادیوں نے یوکرین کی رکنیت کیلئے رضامندی ظاہر کر دی ہے، مستقبل میں یوکرین بھی یورپی یونین اور نیٹو کا رکن بن جائے گا۔

فن لینڈ کے دورے کے موقع پر وزیر اعظم سنا مارین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے  انہوں نے کہا کہ نیٹو میں یوکرین کی شمولیت مکمل ہونے میں  ابھی تھوڑا وقت لگے گا کیونکہ اس وقت یوکرین ایک خودمختار ملک کی حیثیت میں روسی حملے سے نبرد آزما ہے۔

نیٹو چیف کا کہنا تھا کہ فی الحال یوکرین ایک آزاد اور خودمختار ملک کی حیثیت رکھتا ہے  اس صورتحال میں بھی ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم اس کی مدد جاری رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر پیوٹن اپنے پڑوسیوں پر حملے جاری نہیں رکھ سکتے، وہ یوکرین کو کنٹرول کرنا چاہتے ہیں اور امن کے بجائے مزید جنگ کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، ہمیں کوشش کرنی ہے کہ تاریخ ایک بار پھر سے خود کو نہ دُہرائے۔

اس موقع پرمیڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فن لینڈ کی وزیر اعظم سنا مارین کا کہنا تھا کہ مجھے یوکرین مستقبل  میں یورپی یونین اور نیٹو کے رکن ملک کی صورت میں نظر آتا ہے۔

واضح رہے کہ یوکرین کی جانب سے فروری 2022 میں روسی حملے کے بعد یورپی یونین اور نیٹو کی رکنیت کیلئے درخواست دی تھی جس کے بعد جون کے مہینے  میں  اسے رکنیت کیلئے امیدوار کا درجہ دے دیا گیا تھا۔

دوسری جانب یوکرین پر روسی حملے کے بعد فن لینڈ اور اسکاٹ لینڈ نے بھی کسی دفاعی اتحاد کا حصہ نہ بننے کی اپنی دہائیوں پرانی پالیسی کو ایک طرف ڈالتے ہوئے نیٹو رکنیت کیلئے درخواستیں دی تھی، دونوں ممالک کی رکنیت پر ترکیہ اور ہنگری کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔

اس حوالے سے فن لینڈ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسٹولٹن برگ کا کہنا تھا کہ فن لینڈ اور سوئیڈن نے گزشتہ سال جون میں ترکیہ کے ساتھ میڈرڈ میں ہونے والے ٹرائی لٹرل معاہدے پر عملدرآمد کر دیا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ فن لینڈ اور سوئیڈن کے مکمل رکنیت کی توثیق کرتے ہوئے انہیں نیٹو اور یورپی یونین میں خوش آمدید کہا جائے۔

مزید خبریں :