سال کا وہ موقع جب دن اور رات کا دورانیہ یکساں ہو جائے گا

ہر سال 20 یا 21 مارچ کو اعتدال ربیعی کا آغاز ہوتا ہے / فوٹو بشکریہ farmersalmanac
ہر سال 20 یا 21 مارچ کو اعتدال ربیعی کا آغاز ہوتا ہے / فوٹو بشکریہ farmersalmanac

ہر سال 20 یا 21 مارچ کو عیسوی کیلنڈر کے مطابق شمالی نصف کرے میں موسم بہار جبکہ جنوبی نصف کرے میں خزاں کا آغاز ہوتا ہے۔

ویسے تو حالیہ برسوں میں موسم بہار کا دورانیہ گھٹ گیا ہے مگر پھر بھی ہر سال 20 یا 21 مارچ کو اعتدال ربیعی یا Spring Equinox کا آغاز ہوتا ہے۔

یہ وہ موقع ہوتا ہے جب سورج شمال کی طرف جاتے ہوئے خط استوا کے اوپر سے گزرتا ہے۔

ہماری زمین سورج کے گرد گھومتے ہوئے مدار میں ایک جانب جھکتی ہے جس کے نتیجے میں سال میں کچھ مواقعوں پر سورج کی روشنی اور حرارت زیادہ یا کم مقدار میں براہ راست ہمارے سیارے تک پہنچتی ہے۔

اعتدال ربیعی کے موقع پر چونکہ سورج خط استوا کے اوپر ہوتا ہے تو دنیا میں لگ بھگ ہر جگہ سورج کی روشنی یکساں مقدار میں پہنچتی ہے۔

اس موقع پر دن اور رات کی لمبائی بھی لگ بھگ یکساں ہوتی ہے یعنی 12، 12 گھنٹے۔

ہر 3 ماہ بعد موسم بدلتا ہے / فوٹو بشکریہ ٹائم اینڈ ڈیٹ
ہر 3 ماہ بعد موسم بدلتا ہے / فوٹو بشکریہ ٹائم اینڈ ڈیٹ

ایسا ہی ستمبر میں بھی ہوتا ہے جب اعتدال خریفی یا September equinox کا آغاز ہوتا ہے۔

جون میں خط سرطان یا Summer Solstice کا آغاز ہوتا ہے جبکہ دسمبر میں راس الجدی یا winter solstice کا آغاز ہوتا ہے۔

خط سرطان کا آغاز سال کے طویل ترین دن سے ہوتا ہے جس کے بعد دن کا دورانیہ گھٹنے لگتا ہے جبکہ راس الجدی کا آغاز سال کے مختصر ترین دن سے ہوتا ہے جس کے بعد دن کا دورانیہ بڑھنے لگتا ہے۔

دن اور رات کا دورانیہ مارچ اور ستمبر میں یکساں ہو جاتا ہے (مگر کچھ خطوں میں ایسا نہیں ہوتا)۔

لفظ equinox کا مطلب ہی مساوی رات ہے۔

زمانہ قدیم میں موسموں کا اندازہ اعتدال ربیعی، اعتدال خریفی، خط سرطان اور راس الجدی سے لگایا جاتا تھا۔

اس سال اعتدال ربیعی کا آغاز 20 مارچ (پاکستانی وقت کے مطابق 21 مارچ کو رات 2 بج کر 24 منٹ) کو ہوگا۔

اس کے بعد شمالی نصف کرے میں دن کا دورانیہ بڑھنے جبکہ رات کا گھٹنے لگے گا جبکہ جنوبی نصف کرے میں اس سے الٹ ہوگا۔

مزید خبریں :