عمران خان کی گرفتاری کی کو ششیں، پولیس کی 3 اطراف سے زمان پارک کیجانب پیش قدمی

فوٹو: ٹوئٹر
فوٹو: ٹوئٹر

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری  جاری ہونےکے  بعد  اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ گزشتہ روز  سے زمان پارک پر موجود ہے جہاں اسے پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔

کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی اسلام آباد پولیس زمان پارک سے عمران خان کو اب تک گرفتار نہ کرسکی، زمان پارک کے اردگرد پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی جبکہ قصور ،گوجرانوالہ اور شیخوپورہ سے پولیس کی بھاری نفری بھی پہنچ گئی۔

عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی تین اطراف دھرم پورہ، مال روڈ اورسُندر داس سے زمان پارک کی جانب پیش قدمی شروع ہوگئی ہے، پولیس کی ایک بکتر بند گاڑی دھرم پورہ سے زمان پارک میں داخل ہوگئی جبکہ مال روڈ سے آنے والی پولیس نفری زمان پارک کے گیٹ نمبرایک تک پہنچ گئی۔

اس سے قبل عمران خان کی گرفتاری کیلئے زمان پارک کے باہر موجود  پولیس نے پیش قدمی  کی تو  پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے پتھراؤ  کیا، غلیلیں چلائیں، ڈنڈے برسائے ، مارو مارو کے نعرے لگائے۔

پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ سے ڈی آئی جی اسلام آباد شہزاد بخاری سمیت 33 پولیس اہل کار اور ایک عام شہری سمیت 34 افراد زخمی ہوئے۔

 پولیس نے بھی جوابی ایکشن لیا اور کارکنوں پر لاٹھی چارج ، پانی کی توپ سے دھلائی اور شیلنگ کی، کچھ شیل عمران خان کے گھر کے اندر بھی گرے۔

تحریک انصاف کے کارکنوں نے پیٹرول بم پھینک کر پولیس کی واٹر کینن کو آگ لگا دی۔

اسلام آباد پولیس کی ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ عمران خان کو گرفتار کرکے ہی واپس جائے گی۔

پولیس کی جانب سے عمران خان کی رہائش گاہ کی جانب پیش قدمی پر اسے پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکنان کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے— فوٹو: اسکرین گریب
پولیس کی جانب سے عمران خان کی رہائش گاہ کی جانب پیش قدمی پر اسے پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکنان کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے— فوٹو: اسکرین گریب

ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد سمیت 33 اہلکار  زخمی

ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی مظاہرین نے پولیس پر شدید پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد سمیت پولیس کے 33اہلکار زخمی ہوگئے۔

ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد بخاری سمیت 14 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں— فوٹو: سوشل میڈیا
ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد بخاری سمیت 14 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں— فوٹو: سوشل میڈیا

ترجمان پولیس کے مطابق پتھراؤ عمران خان کے گھر کی چھت سے کیا گیا، پتھراؤ کے باوجود پولیس نے انتہائی اقدام اٹھانے سے گریز  کیا، ڈی آئی جی آپریشنزکی جگہ ایس پی رانا حسین طاہر نے چارج سنبھال لیا ہے، ایس ایس پی آپریشنز لاہور شعیب اشرف اور ایس پی سرفراز  ورک بھی موقع پرموجود ہیں۔ 

 پولیس کی بکتربندگاڑی بھی زمان پارک پر موجود ہے، ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد شہزاد بخاری بھی عمران خان کی گرفتاری کے لیے زمان پارک میں موجود تھے جو پتھراؤ میں زخمی ہوئے۔

زمان پارک میں وقفے وقفے سے آنسو گیس کی شیلنگ اور  پتھراؤ کا سلسلہ جاری ہے، پولیس کی مزید نفری طلب کر لی گئی ہے، ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد بخاری سمیت 33 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

زخمیوں میں سے 10 کا تعلق لاہور پولیس سے اور 4 کا اسلام آباد پولیس سے ہے۔ جھڑپوں میں پی ٹی آئی کے 3 کارکن بھی زخمی ہوئے ہیں۔

پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے 15 کارکنوں کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔

پولیس نے عمران خان کے گھر کے گیٹ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، پولیس کا کہنا ہے عدالتی حکم کی تعمیل کریں گے، عمران خان کو گرفتار کرنے آئے ہیں، گرفتار کرکے ہی جائیں گے۔

صورتحال پر قابو پانے کیلئے رینجرز کو  بھی طلب کرلیا گیا ہے جبکہ زمان پارک کی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔

ایک پولیس اہلکار نے اپنے ہاتھ میں نوٹس کی کاپی والا پلے کارڈ بھی اٹھا رکھا ہے۔

فوٹو: ٹوئٹر
فوٹو: ٹوئٹر

پولیس ذرائع کا کہنا  تھا کہ شہرکے تمام تھانوں میں نفریاں اکٹھی کی گئی ہیں، اینٹی رائٹ یونٹ کو آنسو گیس کے شیل بھی فراہم کیےگئے ہیں، ایک ہزار سے زائد نفری کو الرٹ رہنےکا حکم دیا گیا ہے۔

قبل ازیں ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد شہزاد بخاری کا کہنا  تھا کہ ان کے پاس عمران خان کے وارنٹ گرفتاری موجود ہیں جس کی تعمیل کے لیے زمان پارک آئے ہیں۔

 ایک صحافی نے سوال کیا کہ  آپ عمران خان کو گرفتار کرکےکہاں لے جائیں گے؟  اس پر ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہوجانے  دیں  پھر  آپ کو  بتاتے رہیں گے۔

 واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونےکے بعد پیر کے روز  اسلام آباد پولیس لاہور پہنچی، جہاں سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس ہوا۔

اجلاس میں عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے مختلف آپشنز  اور طریقہ کار پر غور کیا گیا اور منگل کو اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کی نفری کے ہمراہ عمران خان کو گرفتار کرنے کیلئے زمان پارک پہنچی۔

لاہور پولیس کا کہنا تھا کہ قانونی کارروائی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والوں سے سختی سے نمٹا جائےگا۔

یہ اب زمان پارک کے اندر آنسو گیس پھینک رہے ہیں، علی زیدی

پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی نے زمان پارک سے ویڈیو  بیان جاری کیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ اب زمان پارک کے اندر آنسو گیس پھینک رہے ہیں، عمران خان کے گھر کے باغیچے میں شیل پھینکے جارہے ہیں، ہم یہاں عمران خان کا دفاع کر رہے ہیں۔

علی زیدی نے کہا کہ  اپنی آخری سانس تک عمران خان کا دفاع کریں گے،  پی ڈی ایم اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے۔

عمران خان کی گرفتاری کے وارنٹ کا عکس
عمران خان کی گرفتاری کے وارنٹ کا عکس

خیال رہے کہ خاتون جج کو دھمکانے اور توشہ خانہ کیس میں عدم پیشی پر اسلام آباد کی دو عدالتوں نےگزشتہ روز عمران خان کے علیحدہ علیحدہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے  تھے۔

 عمران خان گزشتہ روز طلبی کے باوجود سکیورٹی خدشات پر عدالت پیش نہ ہوئے تاہم انہوں نےلاہور میں پی ٹی آئی ریلی کی قیادت کی۔

توشہ خانہ کیس میں عدم پیشی پر سیشن عدالت نے عمران خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کر کے 18 مارچ کو پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے ۔

 خاتون جج کو دھمکی دینےکا کیس:عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل 

آج اسلام آباد کی عدالت نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں جاری عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری 16 مارچ تک معطل کردیے۔

ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی نے پولیس کو 16 مارچ تک عمران خان کو گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیے اور سماعت 16 مارچ تک ملتوی کر دی جب کہ توشہ خانہ کیس میں ان کا وارنٹ برقرار ہے۔

عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخی کی درخواست پر آج سماعت کی استدعا مسترد

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست پرآج ہی سماعت کی استدعا مسترد کردی۔

عمران خان کی لیگل ٹیم اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچی تھی اور توشہ خانہ کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

درخواست میں وارنٹ منسوخ کرنے اور آج ہی سماعت کی استدعا کی گئی تھی تاہم رجسٹرار آفس نے عمران خان کی درخواست پر اعتراض عائد کردیا۔

رجسٹرار آفس نے اعتراض کیا کہ عمران خان کا بائیومیٹرک نہیں کرایا گیا۔

ہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخی کی درخواست پر آج سماعت کی استدعا مسترد کردی اور درخواست کل سماعت کیلئے مقرر کردی۔

عمران خان کی درخواست پرکل رجسٹرار آفس کے اعتراضات کےساتھ سماعت ہوگی اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کل سماعت کریں گے۔

مزید خبریں :