وہ جگہ جہاں شوہر شادی کے بعد بیوی کے گھر منتقل ہوتا ہے

یہ دنیا کا سب سے بڑا مادر سری معاشرہ تصور کیا جاتا ہے / فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
یہ دنیا کا سب سے بڑا مادر سری معاشرہ تصور کیا جاتا ہے / فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

عام طور پر شادی کے بعد خواتین شوہروں کے گھروں میں منتقل ہوتی ہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ایک مسلم ملک میں رہائش پذیر برادری میں اس سے الٹ ہوتا ہے؟

جی ہاں انڈونیشیا کے خطے مغربی سماٹرا کی منانگ برادری میں خواتین زندگی کے ہر معاملے کو کنٹرول کرتی ہیں۔

یہ دنیا میں سب سے بڑا مادر سری معاشرہ بھی تصور کیا جاتا ہے۔

روایات کے مطابق 12 ویں صدی میں ایک بادشاہ Maharajo Dirajo کا انتقال ہوا تو اس کے 3 بیویوں سے 3 نومولود بیٹے تھے، جس کے بعد پہلی بیوی نے بچوں اور ریاست کو سنبھالا، جس کے بعد مادر سری معاشرے کا آغاز ہوا۔

اب اس میں کتنی صداقت ہے، اس سے قطع نظر اس برادری میں آبائی جائیداد جیسے کھیت اور گھر وغیرہ کی ملکیت بیٹیوں کو منتقل ہوتی ہے۔

یہاں بچوں کے نام کے آگے والدہ کا نام لکھا جاتا ہے جبکہ مردوں کو بیوی کے گھر میں مہمان تصور کیا جاتا ہے۔

اس برادری میں مسلمانوں کی اکثریت ہیں مگر یہاں شادی کے بعد شوہر دلہن کے آبائی گھر منتقل ہوکر اپنی سسرال کے ساتھ رہتا ہے۔

جہیز کا مطالبہ بھی دلہن کے خاندان کی جانب سے لڑکے کی تعلیم اور پیشے کو دیکھ کر کیا جاتا ہے۔

یہاں تک کہ شادی کی پیشکش بھی مردوں کی جگہ خواتین کی جانب سے کی جاتی ہے۔

خاندانوں کی سربراہ خواتین تنازعات کو حل کرنے کا بھی کام کرتی ہیں، البتہ مردوں کو ہی روزگار سے بچوں کی پرورش کرنا ہوتی ہے، مگر وہ گھریلو امور میں کوئی رائے دینے کا حق نہیں رکھتے۔