Time 16 مارچ ، 2023
انٹرٹینمنٹ

لارنس بشنوئی نے سلمان خان کو ایک اور دھمکی دیدی

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

بھارت کے گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار لارنس بشنوئی نے جیل سے بالی وڈ کے سپر اسٹار سلمان خان کو ایک اور دھمکی دی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لارنس بشنوئی نے مبینہ طور پر دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ کالے ہرن کے قتل کے معاملے پر ان کی برادری سلمان خان سے ناراض ہے کیونکہ وہ ہمارے لیے ذلت کا باعث بنے۔

بشنوئی نے اپنے بیان میں کہا کہ کالا ہرن مارنے کے الزام میں سلمان خان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا لیکن انہوں نے معافی نہیں مانگی، اگر وہ اب بھی معافی نہیں مانگتے تو نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لارنس بشنوئی نے سلمان پر زور دیا کہ وہ ان کے مذہبی گرو جمبیشور(جمبا جی)  کے مندر جائیں اور معافی مانگیں،اگر ہماری برادری انہیں معاف کر دے تو میں  انہیں کچھ نہیں کہوں گا۔

واضح رہے کہ لارنس بشنوئی نے پہلی بار سلمان خان کو دھمکی نہیں دی۔ اس سے قبل گزشتہ سال بھی اس نے بالی وڈ اداکار کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔

لارنس بشنوئی کو سلمان خان سے کیا مسئلہ ہے؟

اطلاعات کے مطابق گزشتہ سال 10 جولائی کو لارنس بشنوئی نے دھمکی دی تھی کہ وہ اور اس کی برادری نایاب کالے ہرن کے شکار پر سلمان خان کو کبھی معاف نہیں کریں گے،  وہ صرف ایک صورت میں سلمان خان کو معاف کرسکتا ہے اور وہ یہ کہ سلمان خان سر عام اپنے اس عمل پر معافی مانگیں۔

لارنس بشنوئی کے مطابق اس کی برادری کالے ہرن کو اپنے مذہبی گرو بھگوان جمبیشور (جمبا جی) کا اوتار سمجھتی ہے لہٰذا عدالت سے اس کیس میں سزا یا بریت سلمان خان کیلئے حتمی فیصلہ نہیں ہوگی، اگر سلمان خان اور ان کے والد سلیم خان جمبا جی مندر میں جاکر سر عام معافی مانگ لیں تو وہ اپنا ارادہ بدل سکتا ہے ورنہ بشنوئی برادری انہیں قتل کردے گی۔

سلمان خان پر کالے ہرن کے شکار کا مقدمہ

بالی وڈ سپر اسٹار سلمان خان کو تاحال ماضی کے مقدمات کا سامنا ہے اور وہ 1998 میں نایاب کالے ہرن کا شکار کرنے کا مقدمہ ابھی تک بھگت رہے ہیں۔

سلمان خان پر قائم مقدمہ گزشتہ دو دہائیوں سے توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ سلمان خان پر الزام ہے کہ انہوں نے فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران راجستھان کے ایک گاؤں میں دو نایاب کالے ہرنوں کا شکار کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سلمان خان پر بھارتی وائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 1972 کے تحت فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

اس کیس میں نہ صرف سلمان خان بلکہ ساتھی اداکار سیف علی خان، سونالی بیندرے، نیلم اور تبّو کو بھی قصوروار قرار دیا گیا تھا۔

عدالت نے کیس میں سلمان خان کے علاوہ تمام ملزمان کو شواہد ناکافی ہونے کی بنا پر بری کردیا تھا جبکہ بالی وڈ سپر اسٹار کے علاوہ مزید دو ملزمان کو بھی نایاب جانوروں کے شکار کا حصہ بنے پر قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔

2018 میں جودھ پور کی عدالت نے سلمان خان کو 5 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم بعد میں انہیں ضمانت دے دی گئی تھی۔ اب سلمان خان کے اس کیس کے حوالے سے تمام درخواستیں راجستھان ہائی کورٹ منتقل ہوچکی ہیں۔

مزید خبریں :