19 مارچ ، 2023
عالمی عدالت سے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے اگلے ہی روز روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اچانک یوکرین کے الحاق شدہ علاقے ماریپول کے دورے پر پہنچ گئے۔
روسی سرکاری ٹی وی چینل نے رات دیر گئے پیوٹن کے ماریپول شہر کے دورے کی فوٹیج جاری کردیں جس میں روسی صدر مقامی شہریوں سے ملتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔
سرکاری طور پر جاری فوٹیج میں پیوٹن کو ماریپول کی سڑکوں پر رات کے اندھیرے میں اپنے ڈپٹی پرائم منسٹر کے ہمراہ گاڑی ڈرائیو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جہاں انہیں مکانات، پلوں، اسپتالوں اور سڑکوں کی تعمیر نو کے حوالے سے بریفنگ بھی دی جا رہی ہے۔
پیوٹن نے ماریپول کے دورے کے دوران مقامی شہریوں سے بھی بات چیت کی، انہوں نے ایک خاتون سے پوچھا کہ کیا تم یہاں رہتی ہو؟ تمہیں یہ شہر پسند ہے؟ جس پر خاتون انہیں جواب دیتی ہیں کہ میں اس شہر کو بہت پسند کرتی ہوں، یہ ہمارے لیے جنت کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا ہے، جس کے بعد خاتون پیوٹن کا ہاتھ پکڑ کر پیوٹن کا شکریہ ادا کرتی ہیں۔
روسی صدر کی جانب سے عالمی عدالت کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا تاہم انہوں نے فیصلے کو قانونی اعتبار سے کالعدم قرار دیتے ہوئے عالمی عدالت کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کو اشتعال انگیز اور ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
یوکرینی علاقے دونیتسک پر روسی افواج کے کنٹرول حاصل کرنے کے بعد پیوٹن کا محاذ جنگ کے اتنے قریب یہ پہلا دورا ہے۔
روسی افواج نے ماریپول پر گزشتہ برس فروری کے مہینے میں حملہ کیا تھا، پیوٹن کو بتایا گیا کہ شہر کی آبادی 50 لاکھ کے قریب ہے اور اب لوگ اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں، رواں برس کے اختتام تک شہر کے مرکزی علاقے کی بحالی کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔
یوکرین کی جانب سے روسی صدر کے اس اچانک دورے پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔