Time 19 مارچ ، 2023
دنیا

سفارتی ناکامیوں کے بعد خالصتان ریفرنڈم رکوانے کیلئے بھارت کےسائبر حملے

خالصتان ریفرنڈم رکوانے کیلئے سفارتی ناکامی کے بعد بھارت سائبر حملوں پر اتر آیا، برسبن میں خالصتان ریفرنڈم پر بھارتی ہیکرز کے حملوں کی کوششوں کے باوجود 11 ہزار سکھوں نے ووٹ ڈالے۔

خالصتان ریفرنڈم کروانے والی تنظیم سکھ فار جسٹس کا کہنا ہے کہ ووٹنگ کے دوران تین مرتبہ مودی سرکار کی پشت پناہی میں بھارتی ہیکرز نے ووٹنگ مشینوں پر سائبر حملہ کرنے کی کوششیں کی۔

انتظامیہ کے مطابق پہلا حملہ ووٹنگ شروع ہونے کے 30 منٹ کے اندر کیا گیا جس میں سسٹم بند ہو گیا تھا تاہم آدھے گھنٹے بعد ووٹنگ دوبارہ شروع کروادی گئی تھی، دوسرے اور تیسرے حملے کے بعد 20 منٹ میں ووٹنگ کا عمل بحال کر دیا گیا تھا۔

سکھ فار جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقعہ نہیں جب بھارت نے سے  سکھوں کی رائے کو دبانے کی کوشش کی ہو، اس سے قبل بھی یورپ میں ریفرنڈم کے دوران اسی طرح کی کوششیں کی گئی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس سکھوں کے خلاف سائبر حملوں کے پیچھے بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔

واضح رہے کہ سکھ فار جسٹس کی جانب سے آسٹریلیا کے شہر برسبن میں  ووٹنگ سینٹر کے علاقے کی اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک جام رہا، اس  سے قبل میلبرن میں بھی ریفرنڈم کا انعقاد کیا گیا تھا جہاں 50 ہزار سکھوں نے خالصتان کے حق میں ووٹ کیا تھا جبکہ آسٹریلیا میں تیسرا ریفرنڈم رواں برس جون میں منعقد کیا جائے گا۔

برسبن میں ووٹنگ سینٹر کو ہرمیت سنگھ باہووال اور بیبی بلجیندر کور کے نام سے منسوب کیا گیا تھا جنہیں بھارتی پولیس نے 1992 میں اپنے 9 ماہ کے بیٹے پویتر سنگھ کے ہمراہ ہریانہ میں بمباری کرکے ہلاک کردیا تھا۔

یہ بھی یاد رہے کہ آسٹریلیا نے اپنی نئی ٹریول ایڈوائزری میں شہریوں کو بھارتی پنجاب اور مقبوضہ کشمیر سمیت متعدد مقامات پر نہ جانے کا مشورہ دیا ہے۔

مزید خبریں :