22 مارچ ، 2023
سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کہا گیا کہ غلط بیانی نہیں کریں گے، مجھے ہٹا کر اسحاق ڈار کو لایا گیا اور پھر آئی ایم ایف سے معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔
کراچی کی نجی یونیورسٹی میں پاکستان ان دی مڈ آف کرائسز کے عنوان سے مکالمے میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا پیٹرول میں موٹرسائیکل والوں کو سبسڈی دینے کی بات ہوئی، بعد میں سوزوکی اور رکشے والوں کو بھی سبسڈی دینے کی بات ہوئی، میرے خیال میں یہ فارمولا کارآمد نہیں ہو گا، یہ کسی ملک کو چلانے کی سب سے بری حکمت عملی ہے۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا جب میں وزیر تھا تو جاکر آئی ایم ایف سے بات کی تھی، ہم قرض لے کر ہی عوام کو سستا پیٹرول دے رہے تھے، آئی ایم ایف سے کہا کہ ہم غلط بیانی نہیں کریں گے، پھر مجھے ہٹا دیا گیا اور اسحاق ڈار نے پھر معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
ان کا کہنا تھا تین بار آئی ایم ایف کے معاہدے کی خلاف ورزی ہو چکی ہے، اب آئی ایم ایف کا دل نہیں ہے پیسے دینے کا، آئی ایم ایف کو اب پاکستان پر بہت کم اعتماد ہے، اب آئی ایم ایف پہلے دیگر ممالک سے سرمایہ کاری لانےکی بات کر رہا ہے۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا اگر پاکستان ڈیفالٹ کر گیا تو یہ پاکستان کے لیے بہت خطرناک ہو گا، اشرافیہ تو سہہ جائےگی لیکن غریب عوام کے لیے بہت مسائل ہوں گے۔