23 مارچ ، 2023
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمرا ور فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پنجاب میں الیکشن ملتو ی کرنے کی مذمت کرتے ہیں، سپریم کورٹ میں چیلنج کرکے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کرینگے، مینار پاکستان پر پی ٹی آئی کا جلسہ ریفرنڈم ثابت ہوگا۔
اسد عمر ، فواد چوہدری اور سینیٹر اعجاز چوہدری نے پی ٹی آئی آفس جیل روڈ پر پریس کانفرنس کی۔
اسد عمر کاکہناتھا کہ عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں الیکشن ملتوی کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستان کا تصور آئین اور جمہوریت کے بغیر ممکن نہیں جبکہ الیکشن کمیشن کے فیصلے نے آئین کی دھجیاں اڑا کر رکھ دی ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ پیر کو بلایا گيا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس دراصل سپریم کورٹ پر حملے کیلئے ہے، عدالت کے تحفظ کیلئے تحریک انصاف کے سینیٹرز اجلاس میں شرکت کریں گے۔
فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کے پانچوں ارکان پر غداری کا مقدمہ چلانے اور آرٹیکل 6 لگانے پر زور دیا اور کہا کہ سپریم کورٹ پٹیشن میں مطالبہ کیا جائے گا کہ الیکشن 30 اپریل کو ہی کرائیں، 30 اپریل کو ہی انتخابات ہونے ہیں اس کے علاوہ کوئی گنجائش نہیں، الیکشن پر بات چیت کیلئے تیار ہیں۔
فواد چوہدری کاکہنا تھا کہ حکومتی اتحاد پارلیمنٹ میں الیکشن نہ کروانے کی خواہش کا اظہار کرتا ہے اور پھر چند گھنٹے بعد فیصلہ آجاتا ہے کہ الیکشن 8 اکتوبر کوہوگا، تمام بارز ایسوسی ایشنز نے اس فیصلے کو مسترد کیا ہے، اس سلسلے میں پی ٹی آئی وکلا کے ساتھ ہوگی، پی ٹی آئی کے امیدواراپنی مہم نہ روکیں۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پورا پاکستان مطالبہ کر رہا ہے الیکشن کمیشن کے پانچ ممبرز پر آرٹیکل 6لگنا چاہیے، پہلی بار سویلین حکومت نے آئین کو سلب کرنے کی کوشش کی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے 30 اپریل کو ہونے والے انتخابات ملتوی کردیے تھے۔
الیکشن کمیشن نے انتخابات ملتوی کرنے کا باضابطہ حکم نامہ جاری کر دیا جس کے مطابق پنجاب میں الیکشن 8 اکتوبر کو ہوں گے۔
پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیاں توڑ دی تھیں جس کے بعد دونوں صوبوں میں نگران حکومتیں بھی قائم ہوئیں، دونوں صوبوں میں عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان نہ ہونے پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا۔
سپریم کورٹ نے دونوں صوبوں میں انتخابات 90 دنوں میں کرانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد الیکشن کمیشن نے صدر مملکت کو پنجاب میں الیکشن انتخابات کیلئے 30 اپریل سے 7 مئی تک کی تاریخیں تجویز کی تھیں۔
صدر مملکت نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کیلئے 30 اپریل کی تاریخ مقرر کی تھی۔ دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے صوبے میں ضمنی انتخابات کے لیے 28 مئی کی تاریخ دے رکھی ہے۔