رمضان میں نیند کی کمی کے اثرات سے بچانے میں مددگار طریقے

رمضان میں نیند کی کمی کا سامنا بیشتر افراد کو ہوتا ہے / فائل فوٹو
رمضان میں نیند کی کمی کا سامنا بیشتر افراد کو ہوتا ہے / فائل فوٹو

رمضان المبارک کے دوران روزمرہ کے معمولات میں تبدیلیاں آتی ہیں جس سے نیند سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے۔

مناسب وقت تک نیند ہماری صحت کے لیے بہت اہم ہوتی ہے اور شخصیت کے ہر پہلو پر اس سے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

رمضان کے دوران تراویح اور سحری کی وجہ سے نیند کا معمول کا شیڈول بدل جاتا ہے جس سے جسمانی گھڑی پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اس مہینے میں نیند کی کمی سے مختلف مسائل کا سامنا روزے داروں کو ہو سکتا ہے۔

مگر آپ چند چیزوں کو اپنا کر رمضان کے دوران اپنی نیند کا دورانیہ بہتر بنا سکتے ہیں۔

نیند کا شیڈول بنائیں

کوشش کریں کہ افطار اور تراویح کے بعد سحری تک کم از کم 4 گھنٹے سونے کا موقع مل سکے۔

سحری اور نماز کے بعد 2 گھنٹے کی نیند سے رات بھر کی نیند کا کم از کم دورانیہ 6 گھنٹے ہو جائے گا۔

ایک ہی وقت پر سونے کی کوشش کریں

رمضان کے دوران نیند کے معمول کو بدلنے کے ساتھ ضروری ہے کہ روزانہ سونے اور جاگنے کا وقت یکساں ہو۔

اس طرح جسم کو نیند میں آنے والی تبدیلی کو اپنانے میں مدد ملے گی اور نیند کی کمی کا امکان کم ہوگا۔

مختصر قیلولہ

دوپہر کے وقت مختصر وقت تک قیلولے سے جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔

مگر دوپہر کی اس نیند کا دورانیہ 20 سے 30 منٹ سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ زیادہ وقت سونے سے جسمانی و ذہنی تھکاوٹ کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

غذا کا خیال رکھیں

افطار میں زیادہ چینی یا چربی والی غذاؤں کے استعمال سے گریز کریں کیونکہ ان کو ہضم کرنے کے لیے جسم کو زیادہ محنت کرنا پڑتی ہے جس سے نیند متاثر ہوتی ہے۔

سونے کے وقت سے چند گھنٹے قبل چائے یا کافی کے استعمال سے گریز کریں تاکہ پرسکون نیند ممکن ہوسکے۔

نیند کی کمی سے رمضان کے دوران مختلف مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے جن میں سے چند عام مسائل درج ذیل ہیں۔

سردرد اور چڑچڑا پن

جسمانی گھڑی نیند اور بیداری کے حوالے سے اہم کردار ادا کرتی ہے اور اس معمول میں تبدیلی سے جسمانی گھڑی کا ردہم متاثر ہوتا ہے۔

ایسا ہونے پر زیادہ غصہ آنے لگتا ہے جبکہ کچھ افراد کو سردرد کی تکلیف ہوتی ہے۔

ذہنی افعال پر منفی اثرات

نیند ذہنی افعال کے لیے اہم ہوتی ہے اور نیند کی کمی سے توجہ مرکوز کرنا مشکل ہوتا ہے، ردعمل سست ہو جاتا ہے جبکہ مسائل حل کرنے والی صلاحیتیں بھی متاثر ہوتی ہیں۔

جسمانی وزن میں اضافہ

طبی ماہرین کے مطابق نیند کی کمی سے کھانے کی خواہش اور بھوک کو کنٹرول کرنے والے ہارمونز میں تبدیلیاں آتی ہیں، جس کے نتیجے میں بھوک زیادہ لگنے لگتی ہے۔

اسی طرح نیند کی کمی سے صحت کے لیے اچھی غذا کا انتخاب مشکل ہو جاتا ہے اور لوگ جنک فوڈ کا زیادہ استعمال کرنے لگتے ہیں، جس سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔