26 مارچ ، 2023
تحریک انصاف کا گزشتہ روز کا جلسہ بڑا تھا یا چھوٹا؟ مینارپاکستان پرسیاسی قوت کے مظاہرے کے بعد پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں میں لفظی جنگ چھڑگئی۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کل کے جلسے میں لاہور نے عمران خان کو مسترد کردیا۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے مریم اورنگزیب کوجواب دیتےہوئے کہا کہ ن لیگ والے اتنے احمق اور غیر سنجیدہ ہیں جو اتنے بڑے اجتماعات کا جواب ایک ایسی خاتون سے دلواتے ہیں جو کبھی کونسلر کا الیکشن نہیں لڑ سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’بازاری زبان ہونا یا بازاری ہونے سے بیانیہ نہیں بنتا، اس کیلئے بہت سوچ اور ٹیم چاہیے، ٹی وی پر پابندی لگا کر بیانیہ نہیں بنتا‘۔
فواد چوہدری کے بیان پر رہنما ن لیگ طلال چوہدری بھی خاموش نہ رہ سکے اور کہا کہ ن لیگ نے آپ کی جلسی کوواقعی سنجیدہ نہیں لیا، یہ جلسہ نہیں بلکہ اجتماعی ماتم تھا، عمران خان اونچی اونچی آواز میں روتے رہے، مجھے معاف کر دو، مجھے دوبارہ اقتدار میں لاؤ، میرے کیس سچے ہیں مجھے سزا سے بچاؤ۔
انہوں نے کہا کہ مریم اورنگزیب روز آپ کی اوقات اور اصلیت یاد کرواتی ہیں اسلیے بری تو لگے گی۔
مسلم لیگ ن کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پربھی فواد چوہدری کوآئینہ دکھاتے ہوئے ان کا ماضی کا ایک ٹوئٹ شیئرکیا گیا جس وقت فواد چوہدری پیپلزپارٹی کا حصہ تھے۔
اُس وقت انہوں نے اپنےبیان میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی ٹرولز کا حقائق سےکچھ لینا دینا نہیں، اُن کو بس بےوجہ ہی ٹرول کرنا ہوتا ہے۔