افغان اسپنر راشد خان بیٹرز کیلئے کیوں دردِ سر بن گئے؟

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

ٹی ٹوئنٹی میچز میں افغانستان کے اسپنر راشد خان کو کھیلنا بیٹرز کیلئے ایک مشکل ٹاسک بنتا جا رہا ہے۔

اتوار کو شارجہ میں پاکستان کے خلاف سیریز کے دوسرے  میچ میں انہوں نے چار اوورز میں 16 رنز دیے اور ایک وکٹ حاصل کی ۔

راشد خان  نے اپنے اسپیل کی24 میں سے 10 گیندیں ڈاٹ کرائیں جبکہ ان کی کسی گیند پر کوئی بھی بیٹر چوکا یا چھکا نہ لگا سکا، یہ پہلا موقع نہیں تھا جب راشد پر کوئی چوکا یا چھکا نہ لگا سکا ہو ۔

یہ مسلسل چوتھا میچ تھا جس میں راشد کی بولنگ پر ایک بھی باؤنڈری اسکور نہ ہوئی ہو ،  جمعہ کو پاکستان سے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں انہوں نے 15 رنز دے کر ایک وکٹ لی تھی، 11 ڈاٹ  گیندیں کرائی تھیں  اور اس میچ میں بھی ان پر کوئی باؤنڈری اسکور نہ ہوسکی تھی ۔

متحدہ عرب امارات کیخلاف 18 اور 19 فروری کو ہونے والے میچز میں بھی راشد خان کے خلاف کوئی باؤنڈری اسکور نہ ہوئی تھی یوں مسلسل چار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں بیٹرز راشد خان پر باؤنڈری لگانے سے محروم رہے ہیں۔

ان چار میچز میں راشد نے 96 گیندوں پر 63 رنز دیے جبکہ 38 ڈاٹ گیندیں کرائیں۔

راشد پر آخری مرتبہ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں باؤنڈری ان کے چوتھے اوور کی چوتھی گیند پر لگی تھی جو روہان مصفطیٰ کی جانب سے لگایا جانے والا چوکا تھا ۔

اس کے بعد ان کی ایک گیند پر سنگل بنا جبکہ ایک گیند ڈاٹ بال ہوئی تھی۔

یوں راشد خان نے مسلسل 98 گیندیں بغیر باؤنڈری دیے کرائی ہے۔

مزید خبریں :