انسانوں کے لیے 'ایکسرے ویژن' کا حصول ممکن بنانے والی ٹیکنالوجی تیار

ایم آئی ٹی کے ماہرین نے اس ٹیکنالوجی کو تیار کیا / فوٹو بشکریہ ایم آئی ٹی
ایم آئی ٹی کے ماہرین نے اس ٹیکنالوجی کو تیار کیا / فوٹو بشکریہ ایم آئی ٹی

ہم ابھی دیواروں کے آرپار نہیں دیکھ سکتے مگر جدید ٹیکنالوجی کی بدولت انسانوں کے لیے ایکسرے ویژن کا حصول ممکن ہوگیا ہے۔

میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ماہرین نے اگیومینٹڈ رئیلٹی (اے آر) ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے ایکسرے ویژن کو ممکن بنایا ہے جسے انہوں نے X-AR کا نام دیا ہے۔

اسے مائیکرو سافٹ کے ہیڈ سیٹ ہولو لینس میں شامل کیا گیا ہے۔

X-AR کے لیے ایک لچکدار انٹینا کو استعمال کیا گیا ہے جس سے ہیڈ سیٹ کو ایک طرح کی 'چھٹی حس' حاصل ہوگئی ہے۔

اس کے ذریعے ہیڈ سیٹ پہننے والا ایسی مخصوص اشیا تلاش کر سکے گا جو اس کی نظروں کے سامنے موجود نہیں ہوں گی۔

البتہ ایسی اشیا کی تلاش ممکن ہوگی جو 15 فٹ سے کم فاصلے پر واقع ہوں۔

یہ فی الحال ایک پروٹوٹائپ سسٹم ہے مگر محققین کا کہنا ہے کہ اسے دیگر ڈیوائسز میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

تحقیقی ٹیم نے اس مقصد کے لیے ایک خصوصی ہولو لینس ایپ بھی تیار کی ہے جو ہیڈ سیٹ کا استعمال کرنے والے کو مطلوبہ اشیا کی جانب لے جاتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ اس ٹیکنالوجی کو گوداموں، شپنگ، ریٹیل اور دیگر مقامات پر ریڈیو فریکوئنسی ٹیگز والی اشیا کو تلاش کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔

مگر ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی ٹیکنالوجی کو دیگر مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جیسے کونسی غذا کھانے کے لیے محفوظ ہے یا کسی واقعے کے بعد لوگوں کو بچانے کے لیے بھی اسے استعمال کیا جاسکے گا۔

مزید خبریں :