Time 27 مارچ ، 2023
صحت و سائنس

ڈپریشن اور انزائٹی سے جسم کو پہنچنے والے ایک اور بڑے نقصان کا انکشاف

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

ڈپریشن اور انزائٹی جیسے ذہنی امراض کے شکار افراد میں قبل از وقت بڑھاپے کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

کنگز کالج لندن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ انزائٹی، بائی پولر اور ڈپریشن جیسے امراض کے نتیجے میں قبل از وقت بڑھاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق میں ایک لاکھ 10 ہزار سے زیادہ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

ان افراد کے خون کے نمونوں کا جائزہ لینے سے انکشاف ہوا کہ ذہنی امراض کے شکار افراد کی حیاتیاتی عمر حقیقی عمر سے زیادہ ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ ویسے تو ہر فرد کی عمر کا تعین تاریخ پیدائش (کرانیکل ایج) سے کیا جاتا ہے مگر طبی لحاظ سے ایک حیاتیاتی عمر (بائیولوجیکل ایج) بھی ہوتی ہے جو جسمانی اور ذہنی افعال کی عمر کے مطابق ہوتی ہے۔

جینز، طرز زندگی اور دیگر عناصر اس حیاتیاتی عمر پر اثرات مرتب کرتے ہیں اور یہ عمر جتنی زیادہ ہوگی مختلف امراض کا خطرہ بھی اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔

محققین نے بتایا کہ بائی پولر کے مریضوں میں عمر کا یہ فرق سب سے زیادہ ہوتا ہے جبکہ جبکہ انزائٹی کے مریضوں میں یہ سب سے کم ہوتا ہے، ڈپریشن ان دونوں کے درمیان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حیاتیاتی اور اصل عمر کے درمیان 2 سال تک کا فرق دریافت کیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے وضاحت ہوتی ہے کہ ذہنی امراض کے شکار افراد کی زندگی کا دورانیہ مختصر کیوں ہوتا ہے اور انہیں بڑھاپے سے جڑے امراض کا سامنا دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ کیوں ہوتا ہے۔

البتہ تحقیق میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آخر ڈپریشن یا انزائٹی سے حیاتیاتی عمر کی رفتار کیوں بڑھ جاتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر ہمارے خیال میں ایسا جسمانی طور پر زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے، تمباکو نوشی اور تنہائی جیسے ان مسائل کی وجہ سے ہوتا ہے جن کا سامنا ذہنی امراض کے شکار افراد کو ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج یورپین کانگریس آف سائیکاٹری کے اجلاس میں پیش کیے گئے۔

مزید خبریں :