ایلون مسک کا ٹوئٹر میں ایسی تبدیلی کا اعلان جو صارفین کو بالکل پسند نہیں آئے گی

ایک ٹوئٹ میں ایلون مسک نے یہ اعلان کیا / فائل فوٹو
ایک ٹوئٹ میں ایلون مسک نے یہ اعلان کیا / فائل فوٹو

ٹوئٹر کی جانب سے لوگوں کو سبسکرپشن سروس ٹوئٹر بلیو کا حصہ بنانے کے لیے جارحانہ انداز سے مہم چلائی جا رہی ہے۔

اب اس کمپنی نے مزید ایسی سروسز تک عام صارفین کی رسائی روکنے کا اعلان کیا ہے جو اس سے پہلے مفت دستیاب تھیں۔

ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے اعلان کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں پولز میں ووٹ کا حق صرف ٹوئٹر بلیو کے صارفین کو ہوگا۔

مگر عام صارفین کو زیادہ بڑا دھچکا ایک اور تبدیلی سے لگے گا جس کے باعث مستقبل قریب میں ٹوئٹر بلیو استعمال نہ کرنے والوں کی ٹوئٹس وائرل ہونے کا امکان مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔

ایلون مسک نے بتایا کہ 15 اپریل کے بعد سے الگورتھم کی جانب سے تجویز یا ریکومینڈ کی جانے والی ٹوئٹس میں عام صارفین کے اکاؤنٹس کو مدنظر نہیں رکھا جائے گا۔

درحقیقت ایلون مسک کا کہنا تھا کہ صرف ویری فائیڈ اکاؤنٹس کی ٹوئٹس ہی فار یو ٹیب میں دکھائی جائیں گی۔

ٹوئٹر میں فار یو ٹیب بنیادی طور کمپنی کے الگورتھم کی جانب سے تجویز کیے گئے مواد پر مبنی ہوتی ہے اور اس میں صارف کے اپنے فالوورز کی ٹوئٹس سے زیادہ دیگر ایسے اکاؤنٹس کو ترجیح دی جاتی ہے جو الگورتھم کے خیال میں صارف کو زیادہ دلچسپ محسوس ہو سکتے ہیں۔

تو اس نئی تبدیلی کے بعد عام صارفین کی ٹوئٹس کی ریچ (reach) محدود ہو جائے گی اور ان کی ٹوئٹس کا وائرل ہونے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہوگا۔

ایلون مسک کا کہنا تھا کہ یہی حقیقی طریقہ ہے جس سے آرٹی فیشل انٹیلی جنس بوٹس کے غلبے کو روکا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ مارچ میں ٹوئٹر بلیو پروگرام کو دنیا بھر کے لیے صارفین کے لیے متعارف کرا دیا گیا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ کمپنی نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ یکم اپریل سے مفت فراہم کیے گئے بلیو چیک مارک ہٹانے کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔

یہ نئے اعلان اس وقت ہوئے ہیں جب ایون مسک نے خود اعتراف کیا ہے کہ ٹوئٹر کمپنی کی مالیت 44 ارب ڈالرز سے گھٹ کر 20 ارب ڈالرز رہ گئی ہے۔

مزید خبریں :