30 مارچ ، 2023
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) سول ایوی ایشن نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن میں دعویٰ کیا کہ کسی بھی پائلٹ کا لائسنس جعلی نہیں تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے دور میں وفاقی وزير برائے ایوی ایشن غلام سرور خان نے دعویٰ کیا تھا کہ متعدد پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں۔
تاہم ڈی جی سول ایوی ایشن نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ایویشن میں بتایا کہ کسی بھی پائلٹ کا لائسنس جعلی نہیں تھا، 141 پائلٹس کے لائسنسوں میں مسائل تھے جن میں سے 69 کلیئر ہو گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تنخواہوں پر 35 سے 40 فیصد ٹیکس ہے، سارے پائلٹس پی آئی اے چھوڑنا چاہتے ہيں۔