جس لڑکی کے قتل کے الزام میں باپ اور بھائی جیل گئے وہ 9 برس بعد زندہ لوٹ آئی

دونوں ملزمان نے تفتیش کے دوران پولیس کے سامنے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بھائی نے کنچن کے سر پر وار کر کے اسے قتل کر دیا تھا: پولیس— فوٹو: اسکرین گریب/ فائل
دونوں ملزمان نے تفتیش کے دوران پولیس کے سامنے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بھائی نے کنچن کے سر پر وار کر کے اسے قتل کر دیا تھا: پولیس— فوٹو: اسکرین گریب/ فائل

بھارتی پولیس کا انوکھا کارنامہ 9 سال قبل غائب ہونے والی لڑکی کو ’مقتولہ‘ قرار دے کر باپ اور بھائی پر قتل کا الزام عائد کرکے لاش بھی برآمد کر لی لیکن 9 سال بعد ’مقتولہ‘ قرار دی گئی لڑکی اچانک زندہ واپس لوٹ آئی، باپ اور بھائی قتل کے الزام میں جیل کاٹتے رہے۔

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے چندوارا سے 2014 میں کنچن نامی 14 سالہ لڑکی اچانک غائب ہو گئی تھی جس کی گمشدگی کی شکایت والد کی مدعیت میں درج کی گئی  تاہم طویل عرصے تک تلاش کے باجود پولیس لڑکی سراغ لگانے میں ناکام رہی۔

بعد ازاں 2021 میں پولیس نے دعویٰ کیا کہ کنچن کو اس کے بھائی نے قتل کرنے کے بعد والد کی مدد سے گاؤں کے قریب آم کے باغات میں دفن کر دیا تھا۔

پولیس نے کنچن کے والد اور بھائی کو گرفتار کر لیا تھا، والد ایک سال بعد ضمانت پر رہا ہوگئے   تاہم بھائی، کنچن کے قتل کے الزام میں جیل میں قید رہا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس کی جانب سے 2 سال قبل  مقتولہ قرار دی گئی لڑکی کنچن گزشتہ دنوں اچانک زندہ لوٹ آئی ہے۔

کنچن کے خاندان کا کہنا تھا کہ پولیس نے ان کے خاندانی قبرستان سے مردے کا ڈھانچا نکالنے کے بعد اسے کنچن قرار دیتے ہوئے  قتل کا الزام کنچن کے والد اور بھائی پر لگا دیا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ دونوں ملزمان نے تفتیش کے دوران پولیس کے سامنے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بھائی نے کنچن کے سر پر وار کر کے اسے قتل کر دیا تھا بعد میں والد کے ساتھ مل کر اس نے لاش کو آم کے باغ میں ٹھکانے لگا دیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کنچن نے گھروالوں سے ناراضگی کے باعث گھر سے فرار ہونے کے بعد اجین میں رہائش اختیار کرلی تھی جہاں اس نے شادی بھی کر لی  اور اب وہ دو بچوں کی ماں ہے۔

کنچن کا کہنا تھا کہ  وہ اس بات سے بلکل بے خبر تھی کہ اسے قتل قرار دےکر الزام اس کے بھائی اور والد پر لگادیا گیا ہے اور اس کے بھائی اسی کے قتل کے الزام میں جیل کاٹ رہا ہے۔

مزید خبریں :