پاکستان
Time 01 اپریل ، 2023

پاکستان کے اسرائیل سے تجارتی تعلقات نہیں: معاون خصوصی وزیراعظم

ایک پاكستانی يہودی کو عمران خان كے دور حكومت ميں اسرائيل جانےكی اجازت ملی، پاكستانی يہودی نے ایک عرب ملک سے پاكستانی اشياء اسرائيل بھیجیں: طاہر اشرفی/ فائل فوٹو
ایک پاكستانی يہودی کو عمران خان كے دور حكومت ميں اسرائيل جانےكی اجازت ملی، پاكستانی يہودی نے ایک عرب ملک سے پاكستانی اشياء اسرائيل بھیجیں: طاہر اشرفی/ فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی علامہ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اسرائیل سے تجارتی تعلقات قائم نہیں اور نہ ہی ایسی کوئی کوشش ہو رہی ہے۔

ایک بیان میں علامہ طاہر اشرفی  نے کہا کہ پاكستان كے اسرائيل سے تجارتی تعلقات نہیں ہیں، صرف سياسی مقاصد كیلئے متفقہ مؤقف كو متنازع نہ بنايا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایک پاكستانی يہودی کو عمران خان كے دور حكومت ميں اسرائيل جانےكی اجازت ملی، پاكستانی يہودی نے ایک عرب ملک سے پاكستانی اشياء اسرائيل بھیجیں، اس سے متعلق وزارت تجارت یا خارجہ سے این او سی سامنے نہیں آیا ہے، نہ ہی ایسی اطلاع ہے کہ اس کی سرکاری طور پر اجازت دی گئی ہے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھاکہ یہ عمل ہم پاکستانیوں کے لیے قابل تشویش تھا، دکھ کی بات ہے پاکستانیوں کے متقفہ معاملے پر کچھ دوستوں نے سیاست شروع کردی اور حکومت، مولانا فضل الرحمان ،ان کی جماعت اور دیگرحکومت کی تائیدکرنیوالی جماعتوں کو مطعون کرنا شروع کردیا۔

طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ اس عمل میں حکومت، اتحادی جماعتوں یا مولانا فضل الرحمان کا عمل دخل ہے، اس معاملے کا ذمہ دار حکومت، مولانا فضل الرحمان یا مجھے ٹھہرانا متفقہ روایت کو خراب کرنے کی کوشش ہے، پاکستان کے اسرائیل سے تجارتی تعلقات قائم نہیں ہوئے اور نہ ہی ایسی کوئی کوشش ہو رہی ہے، تحريک انصاف بے بنیاد الزام تراشی بند کرے۔

مزید خبریں :