Time 06 اپریل ، 2023
پاکستان

پشاور یونیورسٹی میں اساتذہ کا احتجاج، وائس چانسلر نے قلم چھوڑ احتجاج کا حل نکال لیا

پشاور یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے اساتذہ کی قلم چھوڑ ہڑتال سے چھٹکارا پانے کے لیے متبادل بندوبست کرلیا اور یونیورسٹی کی ریٹائرڈ فیکلٹی، پی ایچ ڈی اسکالرز کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا/ فائل فوٹو
پشاور یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے اساتذہ کی قلم چھوڑ ہڑتال سے چھٹکارا پانے کے لیے متبادل بندوبست کرلیا اور یونیورسٹی کی ریٹائرڈ فیکلٹی، پی ایچ ڈی اسکالرز کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا/ فائل فوٹو

پشاور  یونیورسٹی میں سکیورٹی سپروائزر  ثقلین بنگش کے قتل کے بعد سے اساتذہ کی قلم چھوڑ ہڑتال ایک ماہ سے طویل ہو گئی ہے جس سے چھٹکارے کے لیے وائس چانسلر نے متبادل حل نکال لیا ہے۔

پشاور یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے اساتذہ کی قلم چھوڑ ہڑتال سے چھٹکارا پانے اور کلاسز لینے کے لیے یونیورسٹی کی ریٹائرڈ فیکلٹی اور پی ایچ ڈی اسکالرز کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

 یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق ریٹائرڈ اساتذہ اور پی ایچ ڈی اسکالرز کی رجسٹریشن کے لیے ایپ تیار کرلی گئی ہے اور ریٹائرڈ اساتذہ اور پی ایچ ڈی اسکالرز نے رضاکارانہ کلاسز لینے کے لیے رجسٹریشن بھی شروع کردی ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے گزشتہ ایک ماہ سے یونیورسٹی میں اساتذہ نے کلاسز کا بائیکاٹ کر رکھا ہے، اساتذہ احتجاج ختم کریں اور کلاسز لیں، نہیں تو ریٹائرڈ ملازمین کلاسز لیں گے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق بیوروکریٹس سمیت دیگر افسران نے یونیورسٹی میں کلاسز لینے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

وائس چانسلر کا کہنا ہے کہ کلاسز لینے پر پی ایچ ڈی اسکالرز کی فیس کو معاوضہ میں ایڈجسٹ کیا جائے گا جبکہ ریٹائرڈ اساتذہ کو بھی یونیورسٹی قانون کے مطابق معاوضہ دیا جائے گا۔

دوسری جانب پشاور یونیورسٹی ٹیچرز ایسو سی ایشن کا کہنا ہے کہ کلاسز کھولنے اور صاف کرنے والے کلاس تھری اور فور ملازمین بھی ہمارے ساتھ احتجاج میں شامل ہے۔

 پیوٹا کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر احتجاج ختم کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، ہمیں بھی بچوں کی پڑھائی کی فکر ہے کیونکہ یہی کورسسز ہمیں ہی آگے پورے کرنے ہوں گے۔

 پیوٹا عہدیداروں کے مطابق وائس چانسلر نے یونیورسٹی میں ہاسٹل کے سکیورٹی سپروائز  ثقلین بنگش قتل کی انکوائری تک نہیں کی۔

مزید خبریں :