23 اپریل ، 2023
کیا کبھی طیارے پر سفر کرتے ہوئے اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ باہر کا نظارہ فراہم کرنے والی کھڑکی کے نچلے حصے میں ایک ننھا سوراخ موجود ہوتا ہے؟
جی ہاں واقعی طیاروں کی کھڑکیوں میں ایک ننھا سوراخ ہوتا ہے اور ایسا انہیں خوبصورت بنانے کے لیے نہیں کیا جاتا بلکہ اس کی وجہ مختلف ہے۔
درحقیقت یہ ننھے سوراخ لوگوں کو محفوظ رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
سطح زمین سے بلندی بڑھنے سے سانس لینے کے لیے آکسیجن کی مقدار کم ہو جاتی ہے اور آکسیجن کی کمی سے بیماری یا موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔
طیارے عموماً 10 ہزار فٹ یا اس سے زائد بلندی پر پرواز کرتے ہیں اور اتنی بلندی پر آکسیجن ماسک کے بغیر سانس لینا ناممکن ہوتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ طیاروں کے کیبن کو خصوصی طور پر پریشرائزڈ بنایا جاتا ہے تاکہ مسافر اور عملہ معمول کے مطابق سانس لے سکے۔
ایسا طیاروں کے انجنوں سے کیبن تک ہوا پہنچا کر کیا جاتا ہے اور جب کیبن کا اندرونی دباؤ مناسب ہو جاتا ہے تو ہوا کے بہاؤ کو مستحکم رکھا جاتا ہے۔
تو اس دباؤ کے ذریعے انسانوں کو تو نقصان سے بچانے میں مدد ملتی ہے مگر ایسا طیاروں کے لیے مفید نہیں ہوتا۔
یہی وجہ ہے کہ اس دباؤ کے اخراج کے ایک ذریعے کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ ذریعہ کھڑکیوں پر موجود ننھے سوراخ ہوتے ہیں۔
ان سوراخوں کو bleed holes کہا جاتا ہے اور یہ سوراخ کیبن اور باہری ہوا میں موجود دباؤ کے فرق کے باوجود بھی توازن کو برقرار رکھتے ہیں۔
ان کا ایک اور مقصد کھڑکی کو نمی سے بچانا بھی ہوتا ہے تاکہ مسافر باہر کا نظارہ کر سکیں۔