پاکستان
Time 26 اپریل ، 2023

سپریم کورٹ کا کام ثالثی اور پنچایت نہیں آئین وقانون کے مطابق فیصلے کرنا ہے: وزیراعظم

فوٹو: اسکرین گریب
فوٹو: اسکرین گریب

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہےکہ ثالثی اور  پنچایت سپریم کورٹ کا کام نہیں، سپریم کورٹ کا کام قانون اور  آئین کے مطابق فیصلے کرنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کیلئے اکتوبر، نومبر کی تاریخ بنتی ہے، اتحادیوں کا متفقہ فیصلہ ہے الیکشن اکتوبر میں ہونے چاہئیں، سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کو پارلیمان نے قبول نہیں کیا، پارلیمنٹ آج بھی سمجھتی ہے کہ فیصلہ چار تین کا ہے تین دو کا یا پانچ دو کانہیں،گفتگو کا دروازہ بند نہیں کرنا چاہیے،گفتگو کا فارمیٹ کیا ہوگا بیٹھ کر فیصلہ کرسکتے ہیں، پارلیمانی کمیٹی اس معاملے میں گنجائش پیدا کرسکتی ہے، پی ٹی آئی نے ملک میں انتشار پیدا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، زہر گھولا گیا، افواج پاکستان کو بھی نہیں چھوڑا، بیرون ملک پی ٹی آئی کے ایجنٹس نے گھناؤنا کردار ادا کیا۔

اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے چیلنجز کو ڈیل کیا ہے، صورتحال حکومت کے لیے ابھی بھی چیلنجنگ ہے، پارلیمنٹ نے تین رکنی بینچ کے فیصلے کو قبول نہیں کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پارلیمان کا مؤقف ہےکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تین چار کا ہے، سپریم کورٹ نے الیکشن کے فنڈز سے متعلق جواب مانگا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کے فیصلےکا احترام کیا جانا چاہیے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ثالثی اور  پنچایت سپریم کورٹ کا کام نہیں ہے، سپریم کورٹ کا کام قانون اور آئین کے مطابق فیصلے کرنا ہے، الیکشن کے لیے اکتوبر  یا نومبر کی تاریخ بنتی ہے، اتحادی حکومت نے آخری کوشش کی کہ سب ایک الیکشن پر متفق ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے امریکا پر سازش کا الزام لگا کر ڈھٹائی اور بیشرمی سے یوٹرن لیا ہے، پاکستان سے باہر  پی ٹی آئی کے چند ایجنٹس نےگھناؤنا کردار ادا کیا۔

انہوں نےکہا کہ ہمیں گفتگو کا دروازہ بند نہیں کرنا چاہیے،گفتگو کا فارمیٹ کیا ہوگا بیٹھ کر فیصلہ کرسکتے ہیں، پارلیمانی کمیٹی اس معاملے میں گنجائش پیدا کرسکتی ہے، اتحادی جماعتوں نے الیکشن کی ایک تاریخ پر کوشش کی، انا کا مسئلہ نہیں بنایا۔

مزید خبریں :