Time 26 اپریل ، 2023
کھیل

انڈر 16 میں ریجیکٹ کیا گیا مگر ہمت نہیں ہارا: محمد حارث

پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان بیٹر محمد حارث کا کہنا ہے کہ انہوں نے ٹیپ بال کرکٹ سے شروعات کی، فیملی میں سب سے زیادہ کرکٹ وہ ہی کھیلتے  تھے۔

جیو کو خصوصی انٹرویو میں محمد حارث نے بتایا کہ ’اسکول کے علاوہ جو بھی وقت ملتا تھا وہ کرکٹ میں لگاتا تھا، پشاور میں 2015 میں کرکٹ اکیڈمی جوائن کی، انڈر 16 میں ریجیکٹ کیا گیا مگر ہمت نہیں ہارا۔

انہوں نے کہا کہ بیک اپ وکٹ کیپر کے طور پر کوشش ہوتی ہے جہاں موقع ملے اچھا کھیلوں، محمد رضوان اور دیگر پلیئرز میری بھرپور سپورٹ کرتے ہیں، جب پی ایس ایل کھیل رہا تھا اس وقت سے کوشش تھی کہ ون ڈے میں جگہ بناؤں، معلوم تھا کہ نیوزی لینڈ کی سیریز کے بعد مزید ٹی ٹوئنٹی نہیں، کوشش یہی تھی کہ پرفارمنس سے ون ڈے میں جگہ بناؤں، بڑی اننگز کھیلنے کیلئے ٹمپرامنٹ بنانے پر کام کیا ہے۔

محمد حارث نے مزید کہا کہ اپنی پرفارمنس سے ایشیا کپ اور  ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ میں جگہ بنانا ہے، ڈراپ ہونے کے بعد تجزیہ کیا کہ مجھے کہاں بہتری لانی ہے، امید ہے اس بار آپ کو میری کارکردگی مختلف دکھائی دے گی۔

انہوں نے کہا کہ اکثر فینز کی توقعات مختلف ہوتی ہیں، ٹیم میں کردار مختلف ہوتا ہے، میری کوشش یہی ہوتی ہے کہ ٹیم منیجمنٹ نے جو ذمہ داری دی وہ پوری کروں، مجھے یہی کہا جاتا ہے کہ جا کر اپنی کرکٹ کھیلوں، مجھے اندازہ ہے کہ میں اکثر وکٹ گنوا دیتا ہوں، چاہے پہلی بال پر آؤٹ ہوں یا لاسٹ بال پر، کوشش ہوتی ہے ضرورت کے مطابق کھیلوں۔

محمد حارث نے کہا کہ اپنے چھوٹے اسکورز کو بڑا کرنا چاہتا ہوں، اس پر محنت کر رہا ہوں،  تجربہ کم ہے اس کی وجہ سے میں طویل اننگز  نہیں کھیل پا رہا، کوشش ہے کہ جلد از جلد کھیل میں پختگی لاؤں، جتنی جلدی بیٹنگ میں پختگی لاؤں گا میرے لیے اچھا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کرکٹ ہو رہی ہے اس پر میں خوش ہوں، خواہش ہے کہ پشاور اور کوئٹہ میں بھی میچز ہوں، چاہتا ہوں کہ پاکستان میں ایشیا کپ اور ورلڈ کپ کے میچز بھی کھیلوں۔

مزید خبریں :