امریکا میں شرح سود 16 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

امریکی مرکزی بینک (فیڈرل ریزرو) نے شرح سود میں 0.25 فیصد اضافہ کر دیا—فوٹو: فائل
امریکی مرکزی بینک (فیڈرل ریزرو) نے شرح سود میں 0.25 فیصد اضافہ کر دیا—فوٹو: فائل 

امریکی مرکزی بینک (فیڈرل ریزرو) نے شرح سود میں 0.25 فیصد اضافہ کر دیا جس کے بعد شرح سود 16 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فیڈرل ریزرو نے شرح سود 5 سے بڑھا کر 5.25 فیصد کردی ہے، امریکا میں ایک سال سے کچھ زیادہ عرصے میں شرح سود میں یہ 10ویں مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ شرح سود میں آئندہ کچھ عرصے تک مزید اضافہ نہیں کیا جائے گا۔

رپورٹس کے مطابق امریکی فیڈرل ریزرو مہنگائی کی سالانہ شرح 2 فیصد تک کرنے کا ہدف رکھتا ہے، شرح سود میں حالیہ اضافے کے بعد شرح سود 16 سال کی بلند سطح پر پہنچی ہے۔  

شرح سود میں اضا فے کے بعد امریکی منڈیا ں گر گئیں ۔ڈاؤ جونز ،ایس اینڈ پی اور نیسڈیک میں مندی دیکھی گئی ۔

گزشتہ دنوں امریکی وزیر خزانہ نے خبردار کیا تھا کہ اگر قرض کی حد نہ بڑھائی گئی تو یکم جون تک امریکا دیوالیہ ہوجائے گا، کانگریس قرض کی حد بڑھائے یا حد کو معطل کر دے۔

یاد رہے کہ  اس سے قبل امریکا میں سلیکون ویلی بینک اور سگنیچر بینک دیوالیہ ہوچکے ہیں۔

مزید خبریں :