حکومتی کمیٹی نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

حکومتی اتحاد نے آئینی مدت سے پہلےاسمبلیاں تحلیل کرنے پرلچک کا مظاہرہ کیا، عوامی مفاد کی خاطر مذاکرات آگے بڑھانے پر تیار ہیں: رپورٹ/ فوٹو سوشل میڈیا
حکومتی اتحاد نے آئینی مدت سے پہلےاسمبلیاں تحلیل کرنے پرلچک کا مظاہرہ کیا، عوامی مفاد کی خاطر مذاکرات آگے بڑھانے پر تیار ہیں: رپورٹ/ فوٹو سوشل میڈیا

اسلام آباد: ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کے معاملے پر وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی سے مذاکرات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔

حکومتی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ حکومتی اتحاد اور پی ٹی آئی کےمذاکرات سے اہم پیش رفت ہوئی ہے، حکومت اور پی ٹی آئی کا انتخابات ایک دن کرانے پر اتفاق ہوچکا ہے، آزاد، شفاف اور منصفانہ انتخابات کے لیے وفاق اور صوبوں میں نگران حکومت پر بھی اتفاق ہوگیا ہے البتہ یہ طے نہیں ہوا کہ قومی، سندھ اوربلوچستان  کی اسمبلیاں کب تحلیل کی جائیں گی۔

رپورٹ کے مطابق قومی، بلوچستان اور سندھ اسمبلی کی تحلیل کی تاریخ پر سیاسی قائدین مشاورت کریں گے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہےکہ حکومتی اتحاد نے آئینی مدت سے پہلےاسمبلیاں تحلیل کرنے پرلچک کا مظاہرہ کیا، حکومتی اتحاد سمجھتا ہے سیاسی معاملات کا حل سیاسی ڈائیلاگ ہی سے ممکن ہے، عوامی مفاد کی خاطر حکومت مذاکرات آگے بڑھانے کے لیے کیلئے تیار ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ حکومتی اتحاد نے 20 اپریل کو پی ٹی آئی سے مذاکرات  کے لیے عدالت سے مہلت لی تھی، حکومتی اتحاد میں سے صرف دو جماعتیں پی ٹی آئی سے مذاکرات پر آمادہ ہوئیں، (ن) لیگ اورپیپلزپارٹی کی مذاکراتی کمیٹی نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کیے،  مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کے کل 5 دور چلے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ پی ٹی آئی کوبتایا کہ ملک انتہائی اہم اور حساس حالات سے گزر رہا ہے، پی ٹی آئی کو بتایا آئندہ بجٹ سے پہلےآئی ایم ایف اور دوست ممالک سے معاہدے ناگزیر ہیں، پی ٹی آئی نے ملکی معاشی مسائل کی سنگینی کو تسلیم کیا۔


مزید خبریں :