05 مئی ، 2023
وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کا کشمیرسے متعلق ٹھوس اور واضح مؤقف ہے، بھارت کو کشمیر سے متعلق 4 اگست 2019 کی صورتحال پر واپس آنا ہوگا، بھارت کو بات چیت کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنا ہوگا۔
گوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ اجلاس کے موقع پرمختلف وزرائےخارجہ سے ملاقات ہوئی، ایک کے سوا تمام وزرائے خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں ہوئیں۔
ان کا کہنا تھاکہ 5 اگست 2019 کوبھارت نے غیرقانونی اقدامات کیے، 2019 کے اقدامات سے بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی، بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدام نے دونوں ممالک کے حالات کو تبدیل کردیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ کشمیرکے بارے میں پاکستان کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں، پاکستان کا کشمیرسے متعلق ٹھوس اور واضح مؤقف ہے، بھارت کے یک طرفہ اقدامات سے تعلقات متاثرہوئے، بھارت کو کشمیر سے متعلق 4 اگست 2019 کی صورتحال پر واپس آنا ہوگا، بھارت کوبات چیت کےلیے سازگارماحول پیدا کرنا ہوگا، پاکستان اوربھارت کے عوام امن چاہتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ سے آن کیمرا ہاتھ ملانے میں مجھے کوئی مسئلہ نہیں، یہ بھارتی وزیر سے ہی پوچھا جائے، بھارتی وزیر خارجہ اور میرا ایک ہی طریقے سے ایک دوسرے کو سلام کرنا میرے لیے خوشی کی بات ہے، بھارتی وزیر خارجہ سب سے ایک ہی طریقے سے ملے۔
کھیلوں سے متعلق سوال پر وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ بھارت میں بلائنڈ کرکٹ میچ ہورہا تھا، اس میں پاکستانی ٹیم کوجانا تھا مگر ویزہ نہیں مل سکا، بھارت کیوں پاکستان کی بلائنڈ کرکٹ ٹیم سے ڈرتا ہے؟ کھیل کو سیاست اور خارجہ پالیسی سے الگ رکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھاکہ بطور پاکستانی وزیر خارجہ میری یہ کوشش ہوتی ہے کہ ہماری اندرونی سیاست پاکستان کی سرحدوں تک محدود رہے اور جب میں باہر جاتا ہوں تو پورے پاکستان کی نمائندگی کرتا ہوں۔
بعدازاں وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے بعد پاکستان روانہ ہوگئے۔ انہوں نے جہاز سے ویڈیو پیغام میں کہا کہ کونسل اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی اور اپنا مؤقف پیش کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ سارے وزرائے خارجہ نے ایک ساتھ ظہرانے میں شرکت کی، واپسی کیلئے روانہ ہوگیا ہوں اور اپنی سرزمین سے پریس کانفرنس کروں گا۔