Time 11 مئی ، 2023
کاروبار

آئی ایم ایف ہو یا نہ ہو پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا: اسحاق ڈار

ڈیفالٹ سے متعلق افواہیں نہ پھیلائی جائیں، پاکستان کے بارے میں ناانصافی پر مبنی عالمی سیاست ختم ہونی چاہیے: وفاقی وزیر خزانہ— فوٹو: فائل
ڈیفالٹ سے متعلق افواہیں نہ پھیلائی جائیں، پاکستان کے بارے میں ناانصافی پر مبنی عالمی سیاست ختم ہونی چاہیے: وفاقی وزیر خزانہ— فوٹو: فائل

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف ہو یا نہ ہو پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، تمام شرائط پوری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق معاہدے کیلئے اقدامات کیے۔

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے اسٹاف لیول معاہدے میں تاخیر پراظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کے ڈیفالٹ سے متعلق افواہیں نہ پھیلائی جائیں، پاکستان کے بارے میں ناانصافی پر مبنی عالمی سیاست ختم ہونی چاہیے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ایک عالمی ریٹنگ ایجنسی نے بھی ممکنہ ڈیفالٹ سے متعلق تبصرہ کیا ہے، بین الاقوامی سطح پر لوگ حیران ہیں پاکستان مینج کیسے کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جون تک 3.7 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں، پاکستان تمام وعدے پورے اور بروقت ادائیگیاں کرے گا۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ 9 فروری کو تکنیکی مذاکرات ختم ہوگئے تھے، ایکسٹرنل اکاؤنٹ سے متعلق گیپ کا سامنا تھا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدے کیلئے مزید وقت چاہتا ہے تو مزید وقت لے۔

ان کا کہنا تھا کہ مئی اور جون میں 3.7 ارب ڈالر کی ادائیگیاں بروقت کی جائیں گی، اس دوران ادائیگیوں کا انتظام کر لیا جائے گا، دوست ممالک کی جانب سے فنانسنگ کے وعدے کیے گئے جو جلد پورے ہوں گے۔

واضح رہے کہ عالمی ادارے بلوم برگ سے بات چیت کرتے ہوئے آئی ایم ایف ترجمان نے کہا تھا کہ  پاکستان کےساتھ قرض کے معاملے پر بات چیت جاری ہے، پاکستان کی جانب سے بات چیت میں تعطل کا کوئی اشارہ نہیں آیا۔

آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پیٹرول سبسڈی نہ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے جبکہ پاکستان سے پالیسی معاملات پر یقین دہانی چاہتے ہیں۔

مزید خبریں :