26 دسمبر ، 2012
کراچی … کراچی میں اہلسنت والجماعت کی جانب سے ہڑتال کے اعلان پر آج صبح سے ہی مختلف علاقوں میں صورتحال کشیدہ رہی ، شیر شاہ، پٹیل پاڑہ اور بنارس میں مشتعل افراد نے گاڑیوں پر پتھراوٴ کیا اور ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کردیں، جبکہ ٹرانسپورٹ نہ ہونے سے دفاتر اور کاروبار کیلئے جانے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، شہر میں کئی پیٹرول اور سی این جی پمپس بھی بند رہے، دوسری جانب جامعہ کراچی میں آج ہونے والے تمام پرچے ملتوی کردیئے گئے ۔گزشتہ روز حملے میں مولانا اورنگزیب فاروقی کے زخمی ہونے اور 6 افراد کے قتل کے خلاف اہلسنت والجماعت نے آج کراچی میں ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ آج صبح سے ہی مختلف علاقوں میں صورتحال کشیدہ رہی جبکہ ایم اے جناح روڈ، پٹیل پاڑہ، ڈالمیا، گلستان جوہر اور کئی علاقوں میں سی این جی اسٹیشن اور پیٹرول پمپ بند ہیں اور پبلک ٹرانسپورٹ انتہائی کم ہے۔ لسبیلہ اور بنارس کے قریب مشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی کی اور گاڑیوں پر پتھراوٴ کیا اور ٹائر جلا کر ٹریفک معطل کر دی۔ گرومندر سے لسبیلہ جانے والی سڑک پر ہنگامہ آرائی کے باعث ٹریفک کیلئے بند کر دی گئی، شیر شاہ، اورنگی ٹاوٴن، پٹیل پاڑہ، سلطان آباد میں بھی مشتعل افرادنے ٹریفک معطل کردی۔ ٹرانسپورٹ اتحاد نے بھی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے آج گاڑیاں نہ چلانے کا اعلان کیا تھا جس کے باعث شہریوں کو دفاتر اور کاروبار پر پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دوسری جانب ترجمان جامعہ کراچی کے مطابق آج صبح ہونے والے تمام پرچے غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیئے گئے ہیں جن کی آئندہ تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ ترجمان جامعہ کراچی کا کہنا ہے کہ آج بی اے، بی ایس سی اور بی ایڈ کے پرچے ملتوی کئے گئے ہیں۔