کھیل
Time 12 مئی ، 2023

ثانیہ مرزا نے صحافی کے سوال پر شعیب ملک کا تذکرہ کردیا

تقریب کے دوران صحافی نے ثانیہ مرزا سے سوال کیا کہ وہ اپنے بیٹے اور کرئیر کو ایک ساتھ کیسے منیج کر لیتی ہیں؟— فوٹو: فائل
تقریب کے دوران صحافی نے ثانیہ مرزا سے سوال کیا کہ وہ اپنے بیٹے اور کرئیر کو ایک ساتھ کیسے منیج کر لیتی ہیں؟— فوٹو: فائل

سابق بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے حال ہی میں ایک تقریب میں شرکت کے دوران صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اپنے شوہر پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کا تذکرہ کردیا۔

تقریب کے دوران صحافی نے ثانیہ مرزا سے سوال کیا کہ وہ اپنے بیٹے اور کرئیر کو ایک ساتھ کیسے منیج کر لیتی ہیں؟

ثانیہ مرزا نے صحافی کے سوال کو مضحکہ خیز اور صنفی تفریق کی نشانی سمجھتے ہوئے جواب دیا کہ جیسے وہ (شعیب ملک) منیج کرتے ہیں ویسے ہی منیج کرتی ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ یہ سوال شعیب ملک سے بھی پوچھیں تو میں بھی آپ کو جواب دے دوں گی۔

واضح رہے کہ سابق بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا اور شعیب ملک 2010 میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے جبکہ پچھلے کچھ ماہ سے میڈیا میں ان کی علیحدگی کی افواہیں گردش کرنے لگی تھیں،  اسٹار جوڑی نے افواہوں پر کسی قسم کے ردعمل کا اظہار کیا نہ ہی  تصدیق یا تردید کی۔

تاہم شعیب ملک نے گزشتہ ماہ جیو نیوز کے پروگرام میں بات چیت کے دوران ان افواہوں پر لب کشائی کی تھی، شو کے میزبان نے ان سے سوال کیا کہ جب آپ کی زندگی معمول کے مطابق چل رہی ہو اور پھر اس قسم کی افواہیں آئیں کہ اہلیہ سے علیحدگی ہوگئی ہے، تو ایک کرکٹر کیلئے کتنا مشکل ہوتا ہے ان سب چیزوں سے باہر نکلنا؟ کیونکہ آپ کی جانب سے کوئی جواب بھی نہیں دیا جاتا، آپ لوگ ایک ساتھ شو بھی کرتے ہیں، ملاقات بھی کرتے ہیں۔

جواب میں شعیب ملک نے کہا میں اپنی طرف کا جواب دے سکتا ہوں اور وہ یہ ہے کہ اگر ہم ہر بات پر ردعمل دینے لگیں تو اپنی زندگی کب جئیں گے؟ آپ کی توجہ ہمیشہ بٹتی رہے گی، میں یہ ہی کہوں گا کہ ایسی چیزوں کو نظر انداز کرکے آگے بڑھنا چاہیے۔

میزبان نے کہا ایسا بھی تو ہوسکتا ہے کہ آپ آکر کسی بیان کے ذریعے لوگوں کی غلط فہمی دور کردیں کہ یہ خبر فیک ہے جس پر شعیب ملک نے جواب دیا کہ میں اس قسم کا آدمی ہی نہیں ہوں، آج آپ جواب دیں گے کل آپ کو تین جواب دینا پڑیں گے اور پرسوں چار، بات وہیں آجائے گی کہ اپنی زندگی کب جئیں گے؟

انہوں نے کہا انسان کا لائف اسٹائل اور زندگی ایسی ہونی چاہیے کہ جو چیز آپ کو تنگ کررہی ہے، اس کا جلد از جلد حل سوچا جائے اور حل نکل آئے تو ٹھیک ہے ورنہ اگلے دن پر چلے جاؤ، میری یہ سوچ ہے۔

مزید خبریں :