Time 30 اپریل ، 2023
کھیل

شعیب ملک نے ثانیہ سے علیحدگی کی افواہوں پر خاموشی کی وجہ بتادی

انسان کا لائف اسٹائل اور زندگی ایسی ہونی چاہیے کہ جو چیز آپ کو تنگ کررہی ہے، اس کا جلد از جلد حل سوچا جائے: شعیب ملک__فوٹو: انسٹاگرام/شعیب، ثانیہ
انسان کا لائف اسٹائل اور زندگی ایسی ہونی چاہیے کہ جو چیز آپ کو تنگ کررہی ہے، اس کا جلد از جلد حل سوچا جائے: شعیب ملک__فوٹو: انسٹاگرام/شعیب، ثانیہ

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے اہلیہ سابق بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا سے علیحدگی کی افواہوں پر خاموشی اختیار کرنے کی وجہ بتا دی۔

گزشتہ سال نومبر سے ثانیہ مرزا اور پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کے درمیان علیحدگی کی افواہیں گرم ہیں۔

خلیجی اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ شعیب ملک اور ثانیہ مرزاکی شادی 12 سال رہنے کے بعد ختم ہونے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ 

اس حوالے سے شعیب اور ثانیہ کی جانب سے باضابطہ طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا تھا۔

تاہم حال ہی میں جیو نیوز کے پروگرام 'اسکور' کے عید الفطر کے پروگرام میں  شعیب ملک نے ان افواہوں پر لب کشائی کی تھی۔

اب انہوں نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں ان افواہوں پر اب تک خاموش رہنے کی وجہ بتائی ہے۔

علیحدگی کی افواہوں پرکوئی جواب کیوں نہیں دیا؟

شو کے میزبان نے سوال کیا کہ جب آپ کی زندگی معمول کے مطابق چل رہی ہو اور پھر اس قسم کی افواہیں آئیں کہ اہلیہ سے علیحدگی ہوگئی ہے، تو ایک کرکٹر کے لیے کتنا مشکل ہوتا ہے ان سب چیزوں سے باہر نکلنا؟ کیونکہ آپ کی جانب سے کوئی جواب بھی نہیں دیا جاتا، آپ لوگ ایک ساتھ شو بھی کرتے ہیں، ملاقات بھی کرتے ہیں۔

جواب میں شعیب ملک نے کہا 'میں اپنی طرف کا جواب دے سکتا ہوں اور وہ یہ ہے کہ اگر ہم ہر بات پر ردعمل دینے لگیں تو اپنی زندگی کب جئیں گے؟ آپ کی توجہ ہمیشہ بٹتی رہے گی'۔

کرکٹر نے کہا 'کبھی کبھی یہ ہوتا ہے کہ ہم پر اس چیز کا اثر اتنا نہیں ہوتا جتنا ہمارے قریبی لوگوں پر ہوتا ہے، میں یہ ہی کہوں گا کہ ایسی چیزوں کو نظر انداز کرکے آگے بڑھنا چاہیے'۔

میزبان نے کہا 'ایسا بھی تو ہوسکتا ہے کہ آپ آکر کسی بیان کے ذریعے لوگوں کی غلط فہمی دور کردیں کہ یہ خبر فیک ہے'۔

شعیب ملک نے جواب میں کہا 'میں اس قسم کا آدمی ہی نہیں ہوں، آج آپ جواب دیں گے کل آپ کو تین جواب دینا پڑیں گے اور پرسوں چار، بات وہیں آجائےگی کہ اپنی زندگی کب جیئں گے؟'

انہوں نے کہا 'انسان کا لائف اسٹائل اور زندگی ایسی ہونی چاہیے کہ جو چیز آپ کو تنگ کررہی ہے، اس کا جلد از جلد حل سوچا جائے اور حل نکل آئے تو ٹھیک ہے ورنہ اگلے دن پر چلے جاؤ، میری یہ سوچ ہے'۔

مزید خبریں :