16 مئی ، 2023
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فوجی اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا فیصلہ کرلیا گیا۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا اور اعلیٰ عسکری قیادت نے شرکت کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے نقصانات اور کارروائیوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں 9 مئی کے پرتشدد واقعات کی شدید مذمت کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ فوجی اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا کہناتھاکہ سیاسی مقاصد کی آڑ میں فوجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا، ملکی دفاع اور سلامتی کے اداروں پر حملے نا قابل قبول ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کا کہنا تھاکہ سیاسی مقاصد کیلئے اداروں پر حملہ افسوسناک ہے، قومی حمیت کے حامل جناح ہاؤس کو آگ لگائی گئی، 75 سال میں جو دشمن نہ کر سکا وہ ایک سیاسی جماعت کے کارکنان نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان نے پرتشدد واقعات پر تحمل کا مظاہرہ کیا جو قابل ستائش ہے، پوری قوم مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت خصوصی کور کمانڈرز کانفرنس میں فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ٹرائل کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں نے ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کیا تھا۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے جناح ہاؤس لاہور سمیت فوجی تنصیبات، تاریخی عمارتوں، سرکاری املاک اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی اور پاک فوج نے 9 مئی کو یوم سیاہ قرار دیا۔