21 مئی ، 2023
ہو سکتا ہے کہ آپ نے کبھی محسوس کیا ہو کہ شادی کے کئی برس بعد شوہر اور بیوی دیکھنے میں کافی حد تک ایک جیسے نظر آنے لگتے ہیں۔
ہر شادی شدہ جوڑے کی زندگی میں کافی کچھ مشترک ہوتا ہے، کچھ کے تو چہرے میں ایک دوسرے سے ملنے جلنے لگتے ہیں۔
مگر ایسا کیوں ہوتا ہے؟ اس کے پیچھے چھپی وجوہات کافی دلچسپ ہیں، جن کا انکشاف سائنسدانوں نے کیا۔
ایک سائنسدان رابرٹ زاجونک نے جوڑوں کی شادی سے قبل اور شادی کے 25 سال بعد کی تصاویر کا موازنہ کیا۔
ان کی تحقیق میں دریافت ہوا کہ آغاز میں اگر شوہر اور بیوی کے چہرے مختلف ہوتے ہیں تو کئی سال بعد وہ حیران کن حد تک ایک جیسے لگنے لگتے ہیں۔
شوہر اور بیوی کے ایک جیسے ہونے کی ایک ممکنہ وجہ زندگی کے تجربات کو آپس میں شیئر کرنا بھی ہوتا ہے۔
اکٹھے زندگی گزارنے والے جوڑوں کو خوشی اور غم ہر طرح کے تجربات کا سامنا ہوتا ہے اور وہ اکٹھے مل کر تمام حالات کا مقابلہ کرتے ہیں۔
اس سے ان کی باڈی لینگوئج اور جذباتی کیفیات پر بھی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور ان کی زندگی چہروں پر 'لکھی' نظر آنے لگتی ہے۔
کئی بار تو کچھ جوڑوں کے چہروں پر جھریاں بھی ایک ہی جگہ پر ہوتی ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق ہم ایسے افراد میں زیادہ کشش محسوس کرتے ہیں جن کے چہرے ہم سے مماثلت رکھتے ہیں۔
ماہرین کے خیال میں ایسے جوڑوں کے بچے بھی ان سے ملتے جلتے نظر آتے ہیں۔
ہمارا مدافعتی نظام ہمارے طرز زندگی کا عکاس ہوتا ہے جس میں غذائی عادات اور ورزش جیسے عناصر شامل ہوتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شادی کے کئی سال بعد جوڑوں کا مدافعتی نظام بھی ایک دوسرے سے مماثلت رکھنے والا ہو جاتا ہے۔
ایسا عادات اور طرز زندگی کو ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کرنے سے ہوتا ہے۔
جو جوڑے خوش باش ہوتے ہیں وہ ایک دوسرے کی عادات اور باڈی لینگوئج کی لاشعوری نقل بھی کرنے لگتے ہیں۔
اس سے ان جوڑوں کا رشتے پر اعتماد اور جذباتی اطمینان ظاہر ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جوڑے شادی شدہ زندگی کے دوران اپنی عادات کو تبدیل کرتے رہتے ہیں، جیسے اگر کوئی صحت کے لیے مفید غذا کو معمولات زندگی کا حصہ بنانے کی کوشش کرتا ہے تو اس کا شریک حیات بھی عموماً ایسا ہی کرتا ہے۔