31 مئی ، 2023
سابق وفاقی وزیر و پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما فواد چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے جبکہ پارٹی میں شامل افراد سے بھی رابطے کیے گئے ہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ 9 مئی کے بعد ایک صورتحال پیدا ہوئی ہم سب نے ان واقعات کی مذمت کی، سمجھتے ہیں 9 مئی کے واقعات میں جو عناصر ملوث ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی آگے بڑھے گی، پہلے بھی کہا تھا کہ شفاف تحقیقات جو بھی ہوں گی جیسے بھی آگے معاملہ ہوگا آگے چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان 25کروڑ کی آبادی کا ملک ہے، 25 کروڑ عوام کو نواز شریف اور آصف زرداری کے سہارے نہیں چھوڑا جاسکتا، موجودہ پی ڈی ایم کی حکومت میں پاکستان کے جو حالات ہیں اس میں کسی طور ممکن نہیں کہ عوام کو پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے سہارے چھوڑا جائے، اس معاشی اور آئینی بے یقینی میں پی ڈی ایم براہ راست ذمہ دار ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ ان حالات میں ممکن نہیں کہ حکومت کی اپوزیشن خالی چھوڑ دی جائے، ممکن نہیں کہ شریف، زرداری یا فضل الرحمان کو کھل کر کھیلنے کا موقع دیا جائے، اس بحران کو حل کرنے کے لیے ہم اپنی کوشش کریں گے، جو ہمارا نظریہ ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ ساتھ کھڑے ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے، علی زیدی، پرویز خٹک، اسد عمر، فرخ حبیب، عاطف خان، اسد قیصر، حماد اظہر، شہزاد وسیم اور شہرام ترکئی سے رابطہ کیا ہے جبکہ شاہ محمود قریشی سے جیل میں ملاقات کیلئے آئے ان سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ ہمارا ماننا ہے کہ پاکستان کو مستحکم حل کی طرف جانا ہے، ہم مسائل کے حل کی طرف جائیں گے، ان لوگوں کو جیلوں سے نکالنا جو ان معاملات سے جڑے ہوئے نہیں تھی ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے، 9 مئی کو جو کچھ ہوا ہماری اجتماعی ذمہ داری تھی کہ نہ ہوتا، ہمارے بے شمار بے گناہ کارکنان جیلوں میں گئے ہیں ان کو باہر لانا بھی ہماری ذمہ داری ہے، تمام لوگوں کے ساتھ بڑی اچھی گفتگو ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنماؤں نے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ہے۔
ملاقات کرنے والوں میں فواد چوہدری، عامرکیانی، عمران اسماعیل اور مولوی محمود شامل تھے۔