02 جون ، 2023
رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کو بڑا دھچکا لگا اور اس کی شرح نمو انتہائی کم رہی جو 5 فیصد کے ہدف کی بجائے صرف 0.29 فیصد رہی۔
سیلاب کی تباہ کاریاں، روس یوکرین جنگ، سیاسی عدم استحکام اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری، رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کی تباہی میں ان عوامل کا سب سے بڑا ہاتھ رہا۔
پاکستان کی صنعتی ترقی کو ریورس گیئر لگ گیا، خدمات کا شعبہ جس کا مجموعی جی ڈی پی میں آدھے سے زیادہ حصہ ہوتا ہے، 5.1 فیصد ہدف کے مقابلے میں صرف 0.86 فیصد ترقی کر سکا۔
اسی کے ساتھ بڑی صنعتوں سمیت ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈکی گروتھ بھی منفی رہی۔
کاروباری برادری کا کہنا ہے سیاسی استحکام اور شرح سود میں کمی سے معیشت میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدر ی کے باعث رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 341 ارب 50 کروڑ ڈالر رہے گا جو گزشتہ مالی سال375 ارب ڈالر تھا۔
رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن جو گزشتہ مالی سال1766 ڈالر تھی وہ 198ڈالر کمی سے 1568ڈالر پر آگئی ہے۔