07 جون ، 2023
قومی اقتصادی کونسل نے آئندہ مالی سال کیلئے 2 ہزار 709 ارب روپے کے قومی ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی۔
گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار، وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال سمیت دیگر وزرا اور پنجاب، کے پی اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی تاہم بلوچستان حکومت نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔
اجلاس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کیلئے چار ماہ کا ترقیاتی بجٹ بھی منظور کیا گیا ہے ، رواں سال وفاقی پی ایس ڈی پی 714 ارب روپے جبکہ صوبائی ترقیاتی بجٹ ایک ہزار 598 ارب روپے ہے۔
وزیر اعظم نےقومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں جب مسلم لیگ ن نے حکومت چھوڑی تب وفاقی ترقیاتی بجٹ 1100 ارب روپے تھا جو 2021 میں کم کرکے صرف 500 ارب روپے کر دیا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ اس مجرمانہ فعل سے ملکی ترقی کو دانستہ طور پر روکا گیا مگر موجودہ حکومت نے معاشی چیلنجز کے باوجود ترقیاتی بجٹ کو ایک مرتبہ پھر بڑھا کر 950 ارب روپے کیا ہے تاکہ نہ صرف پاکستان ترقی کرے بلکہ اس ترقی کے ثمرات عام آدمی تک پہنچ سکیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ صوبے وفاق کی اکائیاں ہیں اور پاکستان کی خوشحالی تب تک ممکن نہیں جب تک صوبے خوشحال نہ ہوں ، محدود معاشی وسائل کے باوجود حکومت صوبوں کے ترقیاتی مطالبے پورے کرے گی اور وسائل کی منصفانہ و شفاف تقسیم یقینی بنائے گی۔
اس کے علاوہ وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام شعبوں میں ڈیجیٹل انقلاب لائیں گے،حیدر آباد سے کراچی تک نیا موٹر وے بنائیں گے۔
احسن اقبال نے بتایا کہ قومی اقتصادی کونسل نے دکانیں اور کمرشل مراکز رات 8 بجے بند کرنے کی منظوری بھی دے دی ہے۔