سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 35 فیصد تک ایڈہاک اضافے کی منظوری

دعا کریں کہ ہم ایک اچھا بجٹ عوام کے لیے دے سکیں: وزیراعظم کی اجلاس میں آمد پر صحافی سے گفتگو/ فائل فوٹو
دعا کریں کہ ہم ایک اچھا بجٹ عوام کے لیے دے سکیں: وزیراعظم کی اجلاس میں آمد پر صحافی سے گفتگو/ فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے خصوصی بجٹ اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد تک ایڈہاک اضافے کی منظوری دیدی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری دی گئی اور  سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا بھی حتمی فیصلہ کیا گیا۔

وزارت خزانہ کے حکام نے کابینہ کو بجٹ لے آؤٹ پر بریفنگ دی اور ذرائع کا بتانا ہے کہ وزارت خزانہ نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن میں 20 فیصد ایڈہاک ریلیف کی تجویز پیش کی، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزارت خزانہ کی تجویز پر بحث  کے بعد سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 35 فیصد تک ایڈہاک اضافے کی منظوری دیدی۔

ذرائع کے مطابق گریڈ ایک سے گریڈ 16 کے سرکاری ملازمین کے لیے تنخواہ میں 35فیصد ایڈہاک اضافے کی منظوری دی گئی ہے جبکہ گریڈ 17سے اوپر کے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 30 فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ وفاقی کابینہ نے کم سے کم تنخواہ 30ہزار روپے مقرر کرنے کی منظوری دی تاہم وزیراعظم نے مزدور کی تنخواہ میں مزید 2 ہزار کا اضافہ کرتے ہوئے کم سے کم اجرت 32ہزار روپے مقرر کرنے کی منظوری دی جبکہ پنشنرز کی پنشن میں ساڑھے 17فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔

قبل ازیں پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر صحافی نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ بجٹ میں عوام کے لیے کوئی ریلیف لا رہے ہیں؟ اس پر وزیراعظم نے کہا کہ دعا کریں کہ ہم ایک اچھا بجٹ عوام کے لیے دے سکیں۔


مزید خبریں :