12 جون ، 2023
ٹک ٹاک کی سرپرست کمپنی بائیٹ ڈانس کی جانب سے چیٹ جی پی ٹی جیسے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی چیٹ بوٹ کو تیار کیا جا رہا ہے۔
اس چیٹ بوٹ پراجیکٹ کا کوڈ نام گریس رکھا گیا ہے اور یہ لارج لینگوئج ماڈلز (ایل ایل ایم) پر مبنی ہے۔
کمپنی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ ایک تجرباتی اے آئی چیٹ بوٹ ہے جو ابتدائی مراحل سے گزر رہا ہے اور کمپنی کے اندر اس کی آزمائش کی جا رہی ہے۔
کمپنی کے محدود افراد اس اے آئی بوٹ کی آزمائش کر رہے ہیں۔
دنیا بھر میں چیٹ جی پی ٹی کی کامیابی کے بعد متعدد ٹیکنالوجی کمپنیوں کی جانب سے اس حوالے سے کام کیا جا رہا ہے۔
گوگل، مائیکرو سافٹ اور دیگر کمپنیوں کے بعد بائیٹ ڈانس اور ٹک ٹاک کی جانب سے جنریٹیو اے آئی ٹیکنالوجی کے شعبے میں قدم جمانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اس سے قبل ٹک ٹاک کی جانب سے مئی میں ایک چیٹ بوٹ ٹاکو کو فلپائن میں متعارف کرانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
یہ چیٹ بوٹ صارفین کو ٹک ٹاک میں مواد ڈھونڈنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
دنیا بھر میں ٹک ٹاک کی کامیابی کا راز اس کے الگورتھم میں چھپا ہے جو صارفین کی پسند کے مواد کو ویڈیو فیڈ پر شو کرتا ہے۔
اس الگورتھم کے لیے اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد لی جاتی ہے اور اسے اے آئی ریکومینڈیشن سسٹم کہا جاتا ہے۔
سوشل میڈیا کمپنی کی جانب سے ویڈیوز کی تیاری کے لیے بھی اے آئی ٹیکنالوجی پر مبنی فلٹرز اور ایفیکٹس صارفین کو فراہم کیے گئے ہیں۔