عظمیٰ خان کیخلاف کیس، ترجمان اینٹی کرپشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کو کیا مشورہ دیا؟

چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن اوربہنوئی کےخلاف الزامات حقیقت پر مبنی ہیں، جھوٹے الزامات یا بدزبانی سےچیئرمین پی ٹی آئی حقیقت کوجھٹلانہیں سکتے: ترجمان— فوٹو: فائل
چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن اوربہنوئی کےخلاف الزامات حقیقت پر مبنی ہیں، جھوٹے الزامات یا بدزبانی سےچیئرمین پی ٹی آئی حقیقت کوجھٹلانہیں سکتے: ترجمان— فوٹو: فائل

ترجمان محکمہ اینٹی کرپشن نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  کو مشورہ  دیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اپنی بہن اور  بہنوئی کو  زمین منتقلی کے کیس میں شامل تفتیش ہونے پر زور دیں۔

ترجمان اینٹی کرپشن پنجاب نےچیئرمین پی ٹی آئی کے الزامات پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن اوربہنوئی کےخلاف الزامات حقیقت پر مبنی ہیں، جھوٹے الزامات یا بدزبانی سےچیئرمین پی ٹی آئی حقیقت کوجھٹلانہیں سکتے۔

ترجمان نے کہا کہ اینٹی کرپشن نےکبھی نہیں کہاکہ عظمیٰ خان نے نومبر 2021ء میں کوئی زمین خریدی، حقیقت یہ ہےکہ مارچ 2022ء میں  زمین کےانتقالات ہوئے جب چیئرمین پی ٹی آئی وزیراعظم تھے۔

 ترجمان اینٹی کرپشن کا کہنا ہےکہ نومبر 2022ء میں حقیقی مالکان نے زبردستی بے دخلی پر جسٹس آف پیس کو درخواست دی، حقیقی مالکان نےدرخواست میں عظمیٰ خان اور ان کے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی، مالکان نے الزام  لگایا کہ عظمیٰ خان اور ان کے شوہر انہیں زبردستی ملکیتی زمین سے بے  دخل کر رہے ہیں۔

ترجمان کے مطابق جسٹس آف پیس نےمالکان کےحق میں اورعظمیٰ خان اور ان کے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم  دیا، مشورہ ہےکہ چیئرمین پی ٹی آئی اپنی بہن اور بہنوئی  پر اینٹی کرپشن میں درج  ہونے والے مقدمے میں شامل تفتیش ہونے پر زور دیں، اگر ان کی بہن اور بہنوئی کے پاس اپنے دفاع میں ثبوت ہیں تو تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش کریں، اینٹی کرپشن کرپٹ عناصر کے خلاف  بلا امتیاز کارروائیاں جاری رکھےگا۔

مزید خبریں :