16 جون ، 2023
سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پہلے وزارت خزانہ کو فیصلہ کر لینا چاہیے کہ ہم نے آئی ایم ایف پروگرام کرنا ہے یا نہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں اسحاق ڈار کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے ڈیل کرنے کے حوالے سے جیو پولیٹکس کی ایجاد گزشتہ سال ستمبر میں نہیں ہوئی، یہ تو ہمیشہ سے ہوتی آرہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور چین کے درمیان اگر کوئی تضاد ہے تو وہ ستمبر میں شروع نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں شرکت کے موقع پروفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا تھا ہمارے خلاف جیو پولیٹکس ہو رہی ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے.
ان کا کہنا تھاکہ اسٹیٹ بینک پاکستان کا بینک ہے کسی عالمی ادارے کا نہیں، اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ایسی ترامیم ہوئیں جو ریاست کے اندر ریاست کوظاہر کرتی ہیں، یہ ترامیم اسٹیٹ کے اندر اسٹیٹ کی طرف لے گئیں۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ ہم کسی شعبے میں بالکل ٹیکس استثنیٰ نہ دیں، بطور خودمختار ملک ہمیں اتنا حق تو ہونا چاہیے کہ کچھ ٹیکس چھوٹ دیں، ہمیں پتا ہے کہاں سے کتنا ٹیکس اکٹھا کرنا ہے۔