Time 20 جون ، 2023
پاکستان

خورشید شاہ نے چیئرمین سینیٹ کو بھاری مراعات دینے کی حمایت کردی

وفاقی وزیر برائے آبی وسائل اور پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے چیئرمین سینیٹ کو بھاری مراعات دینے کی حمایت کردی۔

پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہناتھاکہ چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر کو مراعات ملنی چاہئیں، اس میں کیا مسئلہ ہے؟ دوسروں کو مراعات ملیں تو اعتراض نہیں ہوتاکیونکہ آپ کی وہاں پہنچ نہیں ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ پارلمینٹ سب سے بڑا فورم ہے، چیئرمین اوراسپیکر کو مراعات پر اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھاکہ میں نے 35 سال میں آج تک ٹی اے ڈی اے، سینچورس الاؤنس اورمفت ادویات نہیں لیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔

چیئرمین سینیٹ کو کیا کیا مراعات دی گئیں؟

گزشتہ روز پاکستان کی ایوان بالا (سینیٹ) نے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین اور اراکین کی تنخواہوں، مراعات اور الاؤنسز میں اضافے کا الگ قانون منظور کیا تھا۔

بل کے مطابق چیئرمین سینیٹ کے آفس الاؤنس کو 6 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار روپے کر دیا گیا، گھر کاکرایہ ایک لاکھ تین ہزار روپے سے بڑھا کر ڈھائی لاکھ روپے ماہانہ کر دیا گیا۔

چیئرمین سینیٹ کی سرکاری رہائش گاہ کے فرنیچر کے لیے ایک بار کے اخراجات ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 50 لاکھ روپے کر دیے گئے جبکہ بیرون ملک سفر پر چیئرمین کو ڈپٹی ہیڈ آف اسٹیٹ یا نائب صدر کا پروٹوکول ملے گا۔

جہاز سے سفر کرنے پر حکومت، فوج ، فلائنگ کلب یا چارٹرڈ سروس کا جہاز، ہیلی کاپٹر ریکوزیشن کیا جا سکے گا، چیئرمین سینیٹ بیرون ملک سفر پر کمرشل فلائٹ پر اپنے گھر کا ایک فرد یا ریکوزیشنڈ جہاز پر چار افراد کو ساتھ لے جا سکیں گے۔

اس کے علاوہ سابق چیئرمین سینیٹ کو 12 ملازمین کا عملہ ملے گا، رہائش گاہ پر سکیورٹی کے 6 اہلکار تعینات ہوں گے۔ سفر کے دوران اسکواڈ میں پولیس، رینجرز، فرنٹیئر کور اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے 4 اہلکار شامل ہوں گے۔

فضائی حادثے کی صورت میں معاوضہ تین لاکھ روپے سے بڑھا کر ایک کروڑ روپے کر دیا گیا۔ 

مزید خبریں :