Time 22 جون ، 2023
دنیا

سمندر میں غرق 52 امریکی آبدوزوں میں سے اکثر کا پتا نہ چلا

جولائی 2006 میں روسی غوطہ خوروں کی ایک ٹیم نے روسی اور جاپانی جزائرکے درمیان ایک ڈوبی امریکی آبدوز’ سواہو ‘ کا سراغ لگایا/ فائل فوٹو
جولائی 2006 میں روسی غوطہ خوروں کی ایک ٹیم نے روسی اور جاپانی جزائرکے درمیان ایک ڈوبی امریکی آبدوز’ سواہو ‘ کا سراغ لگایا/ فائل فوٹو

دوسری جنگ عظیم میں امریکا کی جو 52 جنگی آبدوزیں جن کا نقصان ہوا  ان میں سے اکثر کا آج تک سراغ نہیں مل سکا۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد 60 سال تک غرق ہونے والی 52 امریکی آبدوزوں کا کچھ پتا نہیں چلا۔

تاہم جولائی 2006  میں روسی غوطہ خوروں کی ایک ٹیم نے روسی اور جاپانی جزائرکے درمیان ایک ڈوبی امریکی آبدوز’ سواہو ‘ کا سراغ لگایا۔

جب کہ 2019 میں جاپان جزیرے اوکی ناواے کے قریب ایک امریکی آبدوز ’گرے یبک‘ کا 75 سال بعد سراغ ملا ۔

آبدوز ٹائٹن کی تلاش

اتوار کو لاپتا سیا حتی آبدوز سب مرین ٹائٹن کی شمالی بحراقیانوس میں تلاش جاری ہے جس میں پاکستانی تاجر شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے، برطانوی تاجر ہمیش ہارٹ اور فرانسیی غوطہ خور سمیت 5 افراد سوار ہیں ۔

یہ لوگ غرقاب پر تعیش برطانوی مسافر بردارجہاز ٹائی ٹینک کا شمالی بحراوقیانوس میں 3800 میٹرز کی گہرائی میں نظارہ کرنے نکلے ہیں، ٹائی ٹینک اپریل 1912 میں غرق ہوا تھا۔

کینیڈا کے ایک فوجی نگران طیارے نے بدھ کو کچھ آوازیں سنی ہیں جس سے ان کے پریشان حال خاندانوں کو ان کے زندہ ہونے کی امید بند چکی ہے۔

مزید خبریں :