Time 22 جون ، 2023
دنیا

انسانی حقوق کی تنظیموں کی یونان کشتی حادثے کے مقابلے میں لاپتا آبدوز کی میڈیا کوریج کی مذمت

کشتی حادثے کےلوگوں کو مرتا چھوڑنا اورآبدوز عملے کوبچانے کی ہرممکن کوشش انسانیت پر دھبہ ہے: جوڈتھ سندرلینڈ/ فوٹو سوشل میڈیا
کشتی حادثے کےلوگوں کو مرتا چھوڑنا اورآبدوز عملے کوبچانے کی ہرممکن کوشش انسانیت پر دھبہ ہے: جوڈتھ سندرلینڈ/ فوٹو سوشل میڈیا

انسانی حقوق کی تنظیموں نے یونان کشتی حادثے کے مقابلے میں لاپتا آبدوز کی میڈیا کوریج کی مذمت کی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ یورپ اور وسطی ایشیاکے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر جوڈتھ سندرلینڈ نے کہا کہ کشتی حادثہ اور لاپتا آبدوز واقعے میں حیرت انگیز اور خوفناک تضاد ہے، دوبحرانوں پر وسائل اور میڈیا کی توجہ میں بھی تضادہے۔

انہوں نے کہا کہ کشتی حادثے کےلوگوں کو مرتا چھوڑنا اورآبدوز  عملے کوبچانے کی ہرممکن کوشش انسانیت پر دھبہ ہے۔

یونان کشتی حادثہ

یونان کے ساحلی علاقے میں 14 جون بروز بدھ کو کشتی ڈوبنے کا حادثہ ہوا تھا۔

ابتدائی طور پر کشتی ڈوبنے سے 78 افراد ہلاک ہوئے تھے لیکن مزید دو لاشیں ملنے کے بعد اموات کی تعداد 80 ہوگئی اور104 کو بچالیاگیاتھا جن میں سے 12 کا تعلق پاکستان سے ہے۔

کشتی میں پاکستانی، مصری، شامی اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 750 تارکین وطن سوار تھے۔

آبدوز ٹائٹن کی تلاش

اتوار کو لاپتا سیا حتی آبدوز سب مرین ٹائٹن کی شمالی بحراقیانوس میں تلاش جاری ہے جس میں پاکستانی تاجر شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے، برطانوی تاجر ہمیش ہارٹ اور فرانسیی غوطہ خور سمیت 5 افراد سوار ہیں ۔

یہ لوگ غرقاب پر تعیش برطانوی مسافر بردارجہاز ٹائی ٹینک کا شمالی بحراوقیانوس میں 3800 میٹرز کی گہرائی میں نظارہ کرنے نکلے ہیں، ٹائی ٹینک اپریل 1912 میں غرق ہوا تھا۔

کینیڈا کے ایک فوجی نگران طیارے نے بدھ کو کچھ آوازیں سنی ہیں جس سے ان کے پریشان حال خاندانوں کو ان کے زندہ ہونے کی امید بند چکی ہے۔

مزید خبریں :