Time 26 جون ، 2023
پاکستان

راولپنڈی: ایف آئی اے نے یونان کشتی حادثہ کیس میں 6 انسانی اسمگلر گرفتار کر لیے

گرفتار ملزمان کی جانب سے یورپ بھیجے گئے بیشتر متاثرین کشتی حادثے میں جاں بحق ہوگئے ہیں: ایف آئی اے— فوٹو: فائل
گرفتار ملزمان کی جانب سے یورپ بھیجے گئے بیشتر متاثرین کشتی حادثے میں جاں بحق ہوگئے ہیں: ایف آئی اے— فوٹو: فائل

یونان کشتی حادثہ کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل راولپنڈی نے کارروائیاں کرتے ہوئے 6انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرکے 5 مقدمات درج کر لیے۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار ملزمان کی جانب سے یورپ بھیجے گئے بیشتر متاثرین کشتی حادثے میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے رانا شاہد حبیب کا کہنا ہے انسانی اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، ملزمان کی گرفتاریاں یونان کشتی حادثہ متاثرین کی نشاندہی پر کی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان شہریوں کو پاکستان سے لیبیا اور لیبیا سے یونان بذریعہ کشتی بھجوانے میں ملوث تھے، ملزمان کو کلر سیداں، جھنگ اور پشاور سے گرفتار کیا گیا ہے، انسانی اسمگلروں نے شہریوں کو بیرون ملک بھجوانے کا جھانسہ دے کر کروڑوں روپے بٹورے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان میں تنویر احمد، محمد یوسف، جنید محمود، محمد اسلام، حیدر علی اور دران خان شامل ہیں۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق یونان کشتی حادثہ کے بعد انسانی اسمگلروں کے خلاف بلا تفریق کارروائیاں جاری ہیں۔

واضح رہے کہ یونان میں تارکین وطن کی کشتی کے ساتھ پیش آنے والے سانحے کے بعد ملک بھر میں انسانی اسمگلروں کے خلاف کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔

14 جون کو یونان کے ساحلی علاقے میں غیرقانونی تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کا حادثہ پیش آیا تھا، کشتی میں پاکستانی، مصری، شامی اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 750 تارکین وطن سوار تھے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈوبنے والی کشتی میں تقریباً 400 پاکستانی تھے جن میں سے صرف 12 زندہ بچ پائے تھے جبکہ وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق یونان میں الٹنے والی کشتی میں سوار پاکستانیوں کی اب تک کی تعداد 350 ہے، حادثے میں بچائے گئے104 افراد میں صرف 12 پاکستانی ہیں۔

مزید خبریں :