Time 08 جولائی ، 2023
پاکستان

پولیس خود کچے کے ڈاکوؤں سے محفوظ نہیں، بچے کی بازیابی کیلئے جانے والے 3 اہلکار اغوا

ڈاکووں نے تھانہ کشمور کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کو دو پولیس اہلکاروں سمیت اغوا کر لیا— فوٹو: اسکرین گریب
ڈاکووں نے تھانہ کشمور کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کو دو پولیس اہلکاروں سمیت اغوا کر لیا— فوٹو: اسکرین گریب

پنجاب اور سندھ میں کچے کےعلاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف پولیس آپریشن 6 ماہ سے جاری ہے لیکن  لیکن پولیس والے خود ہی ڈاکوؤں سے محفوظ نہیں۔

ڈاکوؤں نے تھانہ کشمور کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کو دو  پولیس اہلکاروں سمیت اغوا کر لیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او اغوا کیے گئے ایک بچے کی بازیابی کیلئے کچے کے علاقے میں گئے تھے۔

کچے میں پولیس کا آپریشن جاری ہے کشمور میں ڈاکووں نے ایک ایس ایچ او کو دو اہلکاروں سمیت اغوا کرلیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار اغوا کیے گئے بچے کی بازیابی کے لئےکچے کےعلاقے گئے تھے۔

پولیس کے مطابق تھانہ کشمور کے ایس ایچ او گل محمد مہر کندھ کوٹ سے اغوا ہونے والے بچے کی بازیابی کیلئے کچے میں گئے تھے کہ ڈاکوؤں نے ایس ایچ او گل محمد مہر، پولیس کانسٹیبل نبی داد منگی اور کانسٹیبل بوگیو نندوانی کو  بھی اغوا کرلیا۔

6 سالہ بچہ فرحان سومرو ایک ماہ قبل کندھ کوٹ سے اغوا کیا گیا تھا۔مغوی ایس ایچ او گل محمد مہر نے اپنے اغوا ہونے کی اطلاع بھائی کو دی۔

اہلکاروں کی بازیابی کیلئے پولیس کی بھاری نفری نے کچے کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

خیال رہے کہ ڈاکوؤں کے خلاف کچے میں 6ماہ سے ٹارگیٹڈ آپریشن جاری ہے، ضلع کشمور  سے میں 3ماہ کے دوران4 بچوں اور ایک خاتون سمیت 43شہریوں کو اغوا کیا گیاہے۔

اس حوالے سے ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں کے پاس بڑے ہتھیار ہیں،کم وسائل کے باوجود پولیس نے کامیاب آپریشن کرکے 58 ڈاکو  ہلاک کیے ، ایک مسئلہ سوشل میڈیا کے ذریعے ڈاکوؤں کے جھانسے میں آنا ہے ۔

مزید خبریں :