20 جولائی ، 2023
یوکرین اناج معاہدے سے روس کے نکلنے کے بعد دنیا بھر میں اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
گزشتہ سال اقوام متحدہ اور ترکیے کی کوششوں سے ہونے والے اناج معاہدے کے تحت بحیرہ اسود کے راستے یوکرین سے اناج کی عالمی منڈیوں تک رسائی ممکن ہوئی تھی۔
تاہم روس نے گزشتہ دنوں یوکرین سے اناج درآمدات کے معاہدے پر عمل درآمد روکنے کا اعلان کیا تھا۔
روس کے اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ یوکرین سے اناج کی فراہمی رُکنے سے جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا کے غریب اور کم آمدنی والے ممالک متاثر ہوں گے ۔
آئی ایم ایف کے مطابق روس کے فیصلے سے عالمی غذائی تحفظ کو شدید نقصان ہوگا، یوکرین سے اناج کی فراہمی میں تعطل سے خوراک کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔
روسی صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس کے مطالبات پورے ہونے کے بعد ہی روس اناج معاہدے میں واپس آئے گا ۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولودو میر زیلینسکی کا کہنا ہے کہ بحیرہ اسود سے اناج کی برآمدات روس کے بغیر بھی جاری رہے گی۔
یوکرینی صدر نے ویڈیو بیان میں کہا کہ افریقا اور ایشیا کو استحکام کا حق حاصل ہے اور یہ اناج 400 ملین لوگوں کے لیے خوراک کا ذریعہ ہے۔