04 جنوری ، 2013
پشاور.... خیبر پختونخوا اور قبا ئلی علاقوں میں پو لیو کے کیسز بڑھتے جا رہے ہیں۔ محکمہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق خیبر پختونخوا میں جنوری سے دسمبر 2012 ءتک مجموعی طور پر 3 کروڑ 66 لاکھ 22 ہزار 277بچوں کو پو لیو سے بچاو¿ کے قطرے پلا ئے گئے۔ پولیو مہمات کے لئے 1 لاکھ 7 ہزار 723 ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔ سال 2012ءکے دوران خیبر پختونخوا میں پو لیو کے 26 کیسز رپورٹ کیے گئے لکی مروت 2،کرک، اپر دیر ،ہری پور، بونیر،شانگلہ،کوہاٹ ،ڈی آئی خان میں ایک ایک ،چارسدہ اورتورغر میں 2،2،صوابی میں 3۔مردان 4 اور پشاور میں سب سے زیادہ 6 کیسز رپورٹ کیے گئے۔ محکمہ صحت فاٹا کے اعدادوشمار کے مطابق قبا ئلی علاقوں میں مختلف مہمات کے دوران ایک کروڑ 7لاکھ778 بچوں کو پو لیو سے بچاو¿کے قطرے پلا ئے گئے۔ جس کے لئے 32 ہزار سے زیادہ ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔شمالی اور جنوبی وزیرستان میں سیکورٹی خد شات کے پیش نظردو لاکھ سے زیادہ بچے پو لیو کے قطروں سے محروم رہے۔ قبائلی علاقوںمیں پو لیو کے 20 کیسز رپورٹ کیے گئے۔باجوڑ ایجنسی میں6، شمالی و جنوبی وزیرستان ،کرم اورمہمند ایجنسی میں ایک ایک جبکہ خیبرایجنسی میں سب سے زیادہ 10 کیسز رپورٹ کیے گئے۔17 نو مبر کوشروع ہونے والی پولیو مہم اس لحاظ سے اندوہناک تھی کہ دوران ڈیوٹی پو لیو کے دو رضاکاروں کو نشانہ بنا یا گیا جس سے بعض علاقوں میں پو لیو مہم معطل کردی گئی۔ اور ان علاقوں کے 6 لاکھ سے زیادہ بچے پو لیو سے بچاو¿ کے قطروں سے محروم رہے۔سال 2013ءکے دوران خیبر پختونخوا اور قبا ئلی علاقوں سے پولیو کا خاتمہ ہوسکے گا؟۔ اس سوال کا جواب محکمہ صحت کے پاس نہیں ہے۔