Time 30 جولائی ، 2023
پاکستان

تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ کی طبیعت اچانک بگڑنے لگی، ڈاکٹرز بھی پریشان

گزشتہ روز رضوانہ کی طبعیت بہت بہتر تھی،رضوانہ خوشگوار موڈمیں بات کرتی رہی اور گھرجانےکی ضدکررہی تھی : پوسٹ گریجویٹ کالج لاہور کے پرنسپل پروفیسرالفرید ظفر/فوٹوفائل
گزشتہ روز رضوانہ کی طبعیت بہت بہتر تھی،رضوانہ خوشگوار موڈمیں بات کرتی رہی اور گھرجانےکی ضدکررہی تھی : پوسٹ گریجویٹ کالج لاہور کے پرنسپل پروفیسرالفرید ظفر/فوٹوفائل

 لاہور :  تشدد کا شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ کی طبیعت آج صبح ایک بار پھر اچانک بگڑ گئی۔

تشدد کا  شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ 6 روز سے جنرل اسپتال میں زیر علاج ہے اور بچی کی طبیعت کے حوالے سے پوسٹ گریجویٹ کالج لاہور کے پرنسپل پروفیسرالفرید ظفر نے جیو نیوز کو بتایا کہ  آج صبح 4 بجے بچی کی طبیعت اچانک بگڑ گئی تھی جس کے بعد اسے دوبارہ آکسیجن لگا دی گئی۔

میڈیکل بورڈ رضوانہ کی طبیعت بگڑنےکاجائزہ لےگا: پروفیسرالفرید ظفر

پرنسپل پوسٹ گریجویٹ کالج کا کہنا ہے کہ پریشان اورحیران کن بات ہے کہ رضوانہ کی اچانک ہی طبعیت بگڑ جاتی ہے،گزشتہ روز  رضوانہ کی طبعیت بہت بہتر تھی، وہ خوشگوار موڈمیں بات کرتی رہی اور گھر جانےکی ضدکر رہی تھی۔

پروفیسرالفرید ظفر کے مطابق میڈیکل بورڈ رضوانہ کی طبیعت بگڑنےکا جائزہ لےگا، وزیر صحت نے بھی رضوانہ کا معائنہ کر کےکچھ ادویات تبدیل کی ہیں، دل کا ڈاکٹر بھی اب رضوانہ کامعائنہ کرےگا، رضوانہ کے پلیٹ لیٹس 12ہزار سے بڑھ کر 24 ہزار ہو گئے ہیں۔

پروفیسرالفریدظفر  نے بتایا کہ رضوانہ کےسر کی روزانہ 3 مرتبہ پٹی تبدیل ہو  رہی ہے، کمرپر زخم کی صفائی اور مرہم پٹی پلاسٹک سرجری والے کر رہے ہیں، رضوانہ کےجگر کےانفیکشن میں معمولی کمی آئی ہے جبکہ گردوں کی انفیکشن ختم ہو چکی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ  سائیکولوجسٹ بھی رضوانہ کے علاج میں شامل ہے، رضوانہ کی روزانہ کی بنیاد پر کاؤنسلنگ کی جا رہی ہے،کاؤنسلنگ سے اس کے ڈر اور خوف میں بھی بہتری آئی ہے۔

رضوانہ پر تشدد ، معاملے کا پس منظر کیا ہے؟

واضح رہے تشدد کی شکار بچی کا معاملہ 24 جولائی کو سامنے آيا تھا، بچی کی ماں نے جج کی اہلیہ پر تشدد کا الزام لگایا تھا، جب بچی کو اسپتال پہنچایا گیا تو اس کے سر کے زخم میں کيڑے پڑ چکے تھے اور دونوں بازو ٹوٹے ہوئے تھے اور وہ خوف زدہ تھی۔

مزید خبریں :