Time 30 جولائی ، 2023
دنیا

انٹار کٹیکا پاکستان کے رقبے سے 3 گنا زیادہ سمندری برف سے محروم

ایسا پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا / اے ایف پی فوٹو
ایسا پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا / اے ایف پی فوٹو

اس وقت جب شمالی نصف کرے کو ریکارڈ درجہ حرارت کا سامنا ہے، وہیں دوسری جانب جنوب میں موسم سرما کے عروج پر ایک اور دہشت زدہ کر دینے والا موسمیاتی ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔

براعظم انٹار کٹیکا کی سمندری برف میں موسم سرما کے دوران بے نظیر کمی کو ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ہر سال انٹار کٹیکا کی سمندری برف میں فروری کے اختتام (جب وہاں موسم گرما ہوتا ہے) تک کمی ہوتی ہے، مگر موسم سرما میں وہ برف واپس آجاتی ہے۔

مگر اس سال سائنسدانوں نے بالکل مختلف رجحان کا مشاہدہ کیا۔

نیشنل سنو اینڈ آئس ڈیٹا سینٹر (این ایس آئی ڈی ایس) کے ڈیٹا کے مطابق 45 سال سے خطے میں سمندری برف کا ریکارڈ مرتب کیا جا رہا ہے مگر اس سال سب سے کم سطح دیکھنے میں آئی۔

جولائی کے وسط تک انٹار کٹیکا کی سمندری برف 26 لاکھ اسکوائر کلومیٹر کی کمی دیکھنے میں آئی جو 1981 سے 2010 کی اوسط سے بہت کم ہے۔

درحقیقت یہ رقبہ پاکستان سے 3 گنا بڑا یا ارجنٹینا کے برابر سمجھا جا سکتا ہے۔

اس صورتحال کے بارے میں کچھ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ لاکھوں سال میں ایک دفعہ ایسا ہونے کا امکان ہوتا ہے مگر اب جو ہورہا ہے وہ سمجھ سے باہر ہے۔

یہی وجہ ہے کہ وہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آخر ایسا ہو کیوں رہا ہے۔

آرکٹک کے برعکس جہاں موسمیاتی بحران بڑھنے کے باعث سمندری برف میں مسلسل کمی آرہی ہے، انٹار کٹیکا ایک پیچیدہ براعظم ہے۔

وہاں حالیہ دہائیوں کے دوران سمندری برف کی سطح میں ریکارڈ اضافے اور کمی دونوں رجحان دیکھنے میں آئے، جس دوران سائنسدانوں کے لیے یہ سمجھنا مشکل تھا کہ ایسا عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے ہو رہا ہے یا کسی اور وجہ سے۔

مگر 2016 سے سائنسدان برف کی سطح میں کمی کے رجحان کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور ان کے خیال میں اس براعظم کی برف غائب ہونے کی ذمہ دار موسمیاتی تبدیلیاں ہیں۔

ماہرین نے بتایا کہ انٹار کٹیکا کی موجودہ صورتحال میں گزشتہ 2 برسوں کے دوران ڈرامائی تبدیلی دیکھنے میں آئی، خاص طور پر رواں سال۔

انہوں نے کہا کہ سمندری برف کی کمی میں متعدد عناصر کردار ادا کر رہے ہیں، جیسے انٹار کٹیکا کے گرد مغربی ہواؤں کی مضبوطی بڑھ رہی ہے، ان ہواؤں کو ہمارے سیارے میں درجہ حرارت بڑھانے والی آلودگی سے منسلک کیا جاتا ہے۔

فروری 2023 میں موسم گرما کے دوران انٹار کٹیکا کی سمندری برف میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی تھی اور موسم سرما میں دریافت ہونے والے رجحان سے دنیا سے کٹے براعظم میں طویل المعیاد تبدیلیوں کا عندیہ ملتا ہے۔

مگر سائنسدانوں کے مطابق ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ یہ انٹار کٹیکا کا نیا معمول ہے، ہوسکتا ہے کہ آنے والے مہینوں میں صورتحال بدل جائے۔

سمندری برف میں کمی سے دنیا بھر کے سمندروں کی سطح میں براہ راست اضافے کا امکان تو نہیں مگر بلا واسطہ اثرات ضرور مرتب ہو سکتے ہیں۔

برف کی تہہ غائب ہونے پر لہریں اور گرم سمندری پانی انٹار کٹیکا میں برف پگھلنے کے عمل کو مزید تیز کر دے گا۔

اسی طرح انٹار کٹیکا کی سمندری برف ہمارے سیارے کے درجہ حرارت کو بھی کنٹرول کرتی ہے اور اس کی عدم موجودگی سے تباہ کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

مزید خبریں :